کرنل(ر) حبیب اغواء میں غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،دفتر خارجہ

نیپال کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں،نیپالی حکومت مکمل تعاون کررہی ہے ،کرنل (ر) حبیب نے کلبھوشن کو نہیں پکڑا تھا وہ پہلے ہی ریٹائر ہو چکے تھے،نفیس زکریا چین ،پاکستان،افغانستان اور تاجکستان کے درمیان کیو سی سی ایم کی تنظیم دہشتگردی سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گی ، ماسکو کانفرنس میں پاکستان کے وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور کریں گے،ترجمان کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعرات 13 اپریل 2017 17:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ کرنل حبیب ظہیر کو نیپال سے اغواء میں غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا،اس معاملے میں نیپال کی حکومت کے ساتھ پاکستان رابطہ میں ہے اور اس حوالے سے نیپال،پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے،حبیب ظہیر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سے کچھ برس پہلے ریٹائرڈ ہوچکے ہیںاور انہوں نے کلبھوشن کو نہیں پکڑا تھا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا سے کرنل حبیب کی نیپال میں گمشدگی کے حوالے سے مختلف سوالات کے گئے تو انہوںنے کہا کہ کرنل حبیب نے کلبھوشن یادیو کو گرفتار نہیں کیا تھا اور وہ اس واقعہ کے کچھ سال پہلے ریٹائرڈ ہوچکے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کہ کرنل حبیب کو غیر ملکی خفیہ اداروں نے اغواء کیا ہو،پاکستان کی جانب سے ان کی گمشدگی کے بارے میں نیپال کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ ان کی نیٹ ورک پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ادارے پاکستان میں دہشتگردوں کو مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت درمیان قونصلر تک رسائی کا2008ء کا معاہدہ موجود ہے لیکن سیکورٹی اور سیاسی امور کے حوالے سے ملک کو اپنے مفاد میں دیکھ کر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کو موقع پر پکڑا گیا تھا۔بھارتی وزیراعظم نے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران خود بھی تسلیم کیا تھا کہ بھارت نے 1971ء میں کسی طرح بنگال میں مداخلت کی تھی۔انہوں نے ہکا کہ جرمنی کے پاکستان میں سابق سفیر کی جانب سے جو بیان منصوب کیا جارہا ہے اس میں انہوں نے ایک تقریب میں خود ہی کہا تھا کہ اس حوالے سے اس کی تصدیق نہیں ہے لیکن انہوں نے سنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو طالبان نے اغواء کیا تھا اور اسے پاکستان کے حوالے کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے اور تقریباً ہفتہ کے دوران14کشمیریوں کو شہید،21کو بیلٹ گنز کے ذریعے ان کی آنکھیں زخمی کی ہوئی ہیں اور مجموعی طور پر250 سے زائد کوزخمی کیا ہے۔گزشتہ5روز سے انٹرنیٹ اور موبائل کمیونیکیشن نیٹ ورک کو بند کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ رینجرز نے منگل کے روز4دہشتگردوں کو گرفتار کیا ہے جو کہ بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد ایک اور ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کشمیر میں جاری طاقت کے استعمال کا عالمی برادری اور اقوام متحدہ نوٹس لے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کا وعدہ پورا کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ چین ،پاکستان،افغانستان اور تاجکستان کے درمیان کیو سی سی ایم کی تنظیم دہشتگردی سے نمٹنے میں مدد فراہم کرے گی جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم اقتصادی اور سیاسی امور کے حوالے سے ہے۔انہوں نے کہا کہ آج(جمعہ) کو شروع ہونے والی افغانستان کے حوالے سے ماسکو کانفرنس میں پاکستان کے وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور کریں گے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان شام کے مسئلہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہی۔(ولی)

متعلقہ عنوان :