سینیٹ میں سی پیک کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی دستوں کی تعیناتی کی تفصیلات پیش، 14 ہزار سے زائد جوان تعینات

صوبائی دارالحکومتوں میں سی پیک کے 7 میگا منصوبوں اور 8اقتصادی زونز کی سائٹس کی تفصیلات سے بھی ایوان کو آگاہ کر دیا گیا پنجاب ‘ خیبر پختونخوا میں 1،1 سندھ اور بلوچستان کے دارالحکومتوں میں 3،3 بڑے منصوبے سی پیک کے تحت مکمل کئے جائینگے

جمعرات 13 اپریل 2017 18:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)سینیٹ میں پاک چین اقتصادی راہداری کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی دستوں کی تقرری کی تفصیلات پیش کر دی گئیں ‘ حفاظت کیلئے 14 ہزار سے زائد جوان تعینات ہیں ‘ صوبائی دارالحکومتوں میں سی پیک کے 7 میگا منصوبوں اور 8اقتصادی زونز کی سائٹس کی تفصیلات سے بھی ایوان کو آگاہ کر دیا گیا۔

پنجاب ‘ خیبر پختونخوا کے دارالحکومتوں میں 1,1 ‘ سندھ کے دارالحکومت میں 3 جبکہ بلوچستان کے دارالحکومت میں 3 بڑے منصوبے سی پیک کے تحت مکمل کئے جائیں گے۔ جمعرات کو سینیٹر سید شبلی فراز کے سوال کے جواب میں و زیر منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے سی پیک کی سیکیورٹی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے لئے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن 9 جامع بٹالینز 9229 اہلکاروں اور 6 سول مسلح افواج ونگز(سی اے ایفس)4502 اہلکاروں پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

شروعاتی تقرریوں کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے وضع کردہ صوبائی کوٹہ کو ملحوظ خاطر رکھا گیاہے۔ سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی نے ایوان بالا کو آگاہ کیا کہ سی پیک کے تحت صوبائی دارالحکومتوں میں 6 بڑے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ ان میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اورنج لائن میٹرو ماس ٹرانزٹ ‘ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں گریٹر پشاور ریجن ماس ٹرانزٹ سسٹم ‘ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سرکلر ریلوے پورٹ قاسم الیکٹرک کمپنی ‘ کول فیلڈ پلانٹ ‘ پورٹ قاسم میں صنعتی پارک کی تعمیر اس طرح بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ماس ٹرانزٹ سسٹم اور کوئٹہ واٹر سپلائی سکیم کے منصوبے شامل ہیں۔

سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے صوبوں میں سی پیک کے تحت مجوزہ اقتصادی زونز کی تفصیلات سے بھی سینٹ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے مخصوص اقتصادی زونز کے قیام کیلئے 38 سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ترجیحات کے لئے منصوبے شارٹ لسٹ کر دئیے گئے ہیں۔ حکومت سڑکوں ‘ بجلی ‘ گیس ‘ پانی کی نکاسی ‘ صفائی ‘ گندا پانی صاف کرنے ‘ مواصلات ‘ سیکیورٹی ہسپتال اور سکولوں کو انفراسٹرکچر فراہم کرے گی۔

اقتصادی زونے کے 8منصوبوں کو ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے۔ ان میں خیبر پختونخوا میں رشکئی اکنامک زون ‘ بلوچستان میں بوستان صنعتی زون ‘ سندھ میں دھابیجی ضلع ٹھٹھہ‘ پنجاب میں پاک چین اقتصادی زون شیخوپورہ ‘ گلگت بلتستان میں موقپونداس ‘ وفاق میں ماڈل آئی سی ٹی زون انڈسٹریل زون اسلام آباد ‘ آزاد کشمیر میں پنجری ڈسٹرکٹ بھیسم اور فاٹا میں مہمند ماربل کو صنعتی زونز کے منصوبوں میں شامل کیا گیا ہے۔ …(رانا+ا ع)