اسٹیٹ بینک نے قرض اتارو ملک سنوارو کی بطور قرض حسنہ لی گئی رقم کی امانت انیس سال بعد عوام کو واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے

جمعرات 13 اپریل 2017 23:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)اسٹیٹ بینک نے قرض اتارو ملک سنوارو کی بطور قرض حسنہ لی گئی رقم کی امانت انیس سال بعد عوام کو واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔تفصیلات کے مطابق سال انیس سو اٹھانوے میں پاکستان نے بھارت کے جواب میں چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کئے۔ جس کے باعث پاکستان پر عالمی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئیں تو اس وقت کی نواز حکومت نے قرض اتارو ملک سنوارو نامی اسکیم متعارف کروائی۔

اس اسکیم میں حکومت نے عوام سے دو سال کیلئے قرض حسنہ مانگا ، دو سال کی مدت کیلئے لیا گیا یہ قرض حسنہ مختلف بینک 19سال تک دبائے بیٹھے رہے، بینکوں نے لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں روپے کی رقم کا برسوں تک کوئی حساب نہیں دیا۔

(جاری ہے)

آخر کار قرض اتارو ملک سنوارو کے نام پرعوام سے دو سال کیلئے لیے گئے قرض حسنہ کا اسٹیٹ بینک کو خیال آہی گیا، عوام اپنی رقم کے حصول کیلئے رل گئے۔

اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں معاملہ اٹھادیا، شور مچا اور بالآخر اسٹیٹ بینک جاگ گیا۔ بینکوں کو لوگوں کی رقوم واپس کرنے کیلئے ہدایات جاری کردیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق قرض اتارو ملک سنوارو اسکیم کے تحت 47 کروڑ روپے جمع ہوئے تھے جبکہ قومی قرض واپسی اسکیم سے مجموعی طور پر ایک ارب بیس کروڑ روپے جبکہ بیرون ملک سے سترہ کروڑ ڈالر ملے۔