عوامی بہبود کی حکومتی کوششوں میں بعض عناصر رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں ،ْ وزیر اعظم

عوام کی مدد سے رکاوٹوں پر قابو پالینگے ،ْکشمیر کے حوالے سے امریکہ بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے ،ْ امیدہے ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات مزید بہتر ہوں گے ،ْ پوری دنیا تنازعہ کشمیر کے باعث عالمی امن اور خطہ کے استحکام کو لاحق خطرہ سے آگاہ ہے ،ْامریکہ سے امداد نہیں، تجارت کے خواہاں ہیں ،ْ پاکستان امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے ،ْ پاکستان دیگر ممالک کی طرف سے سی پیک منصوبے میں شمولیت اور اربوں ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے فوائد سے مستفید ہونے کا خیرمقدم کرے گا ،ْامریکی کمپنیاں نئے مواقع سے استفادہ کریں ،ْنوازشریف کا انٹرویو

منگل 11 اپریل 2017 22:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ترقی و خوشحالی اور عام آدمی کی بہبود یقینی بنانے کے یک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ،ْبعض عناصر حکومتی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر نے کی کوشش کررہے ہیں ،ْعوام کی مدد سے رکاوٹوں پر قابو پالینگے ،ْ امریکہ سمیت پوری دنیا تنازعہ کشمیر کے باعث عالمی امن اور خطہ میں استحکام کو لاحق خطرہ سے آگاہ ہے ،ْامریکہ کشمیر کے حوالے سے کردارادا کر سکتا ہے جو ابھی تک ادانہیں کیا ،ْ امریکہ سے امداد نہیں، تجارت کے خواہاں ہیں ،ْ پاکستان امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے ،ْ پاکستان دیگر ممالک کی طرف سے سی پیک منصوبے میں شمولیت اور اربوں ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے فوائد سے مستفید ہونے کا خیرمقدم کرے گا ،ْامریکی کمپنیاں نئے مواقع سے استفادہ کریں ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم ہائوس کے مطابق سرکاری میڈیاکو دیئے گئے انٹرویومیں وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے امریکہ بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے جو اس نے ابھی تک ادا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت پوری دنیا اس تنازعہ کے باعث عالمی امن اور خطہ میں استحکام کو لاحق خطرہ سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے پیشرفت دیکھنے کے خواہاں ہیں جو خطے میں امن و ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور امریکہ سمیت پوری دنیا اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے۔

پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات کی طویل تاریخ کے حامل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے درمیان کثیر جہتی تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ سے امداد نہیں، تجارت کے خواہاں ہیں اور پاکستان امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے وسیع تر اقتصادی اصلاحات اور پرکشش مراعات کے نتیجہ میں پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ایک پرکشش مقام بن چکا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر سے کاروباری ادارے مختلف شعبوں میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں جبکہ ملک میں پہلے سے کاروبار کرنے والی غیر ملکی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری پر اچھا منافع کما رہی ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بڑے بڑے منصوبہ جات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک پورے خطے میں اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے اور ان کے فروغ کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان دیگر ممالک کی طرف سے اس شاندار منصوبے میں شمولیت اور اربوں ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری کے فوائد سے مستفید ہونے کا خیرمقدم کرے گا۔ وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ نئے مواقع سے استفادہ کریں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کریں جہاں سب کے لئے سود مند سرمایہ کار دوست ماحول موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت ملک کی ترقی و خوشحالی اور عام آدمی کی بہبود کو یقینی بنانے کے یک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور ہماری تمام تر کاوشیں اس ایجنڈے کے حصول پر مرکوز ہیں۔ تاہم انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض عناصر نہیں چاہتے کہ عام آدمی کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے موجودہ حکومت کی کاوشیں کامیاب ہوں اور وہ اس کی راہ میں ہر قسم کی رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پوری قوم ہمارے ساتھ ہے اور ہم نہ صرف ان رکاوٹوں پر قابو پالیں گے بلکہ ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر اپنے سفر کو مزید تیز کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو قوم کا قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ مادر وطن کی ترقی اور فلاح و بہبود میں اپنا مناسب کردار ادا کریں اور ملک کو نئی بلندیوں سے روشناس کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں میں حکومت کا ہاتھ بٹائے۔