بھارتی جاسوس کلبھوشن کو سزائے موت سنا دی گئی،آرمی چیف نے فیصلے کی توثیق کردی

کلبھوشن کا مقدمہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں چلایا گیا بھارتی ایجنٹ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تھاملکی سالمیت کو نقصان پہنچایا،آئی ایس پی آر

پیر 10 اپریل 2017 17:55

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل اپریل ء)صوبہ بلوچستان سے گرفتار ہونے والے بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزائے موت سنا دی گئی جبکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کل بھوشن یادیو کا مقدمہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں چلایا گیا تھا ،یہ مقدمہ آرمی ایکٹ کے سیکشن 59اور سیکرٹ ایکٹ 3 کے تحت چلایا گیا ، مقدمے کی سماعت کے دوران کل بھوشن یادیو پر تمام الزامات ثابت ہوئے اور کل بھوشن یادیو نے تسلیم کیا کہ اسے بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ نے پاکستان میں تخریب کارروائیوں کیلئے پاکستان میں تعینات کیا تھا، کل بھوشن یادیو پاکستان میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے منفی سرگرمیوں میں ملوث تھا اور ’’را‘‘ نے کل بھوشن کو کراچی اور بلوچستان میں تخریب کارروائیوں کا ٹاسک دے رکھا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ کل بھوشن کو دفاع کیلئے قانونی ماہر کی خدمات بھی فراہم کی گئی تھیں ،کل بھوشن یادیو بھارت کا ایجنٹ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تھا جس نے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ اس کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا گیا اور فیلڈ جنرل کوٹ مارشل نے اسے پھانسی کی سزا سنا دی ہے۔ واضح رہے کہ کل بھوشن یادیو نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام اور دہشت گردانہ کارروائیوں کیلئے بھارت کی جانب سے تعینات کئے گئے ،کل بھوشن یادیو بھارتی نیوی رینک نمبر1558 کا حاضر سروس افسر ہے جسے تین مارچ 2016 میں حساس اداروں نے بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔

’’را‘‘ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ’’را‘‘میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔