قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہے، ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی اور لاقانونیت کے مسائل پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد اب آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں کی جا رہی ہیں، حکومت دہشت گردی جیسے فتنے کا سر کچلنے کے لئے پر عزم ہے

صدر مملکت ممنون حسین کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے زیرِ تربیت افسران سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعہ 7 اپریل 2017 16:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی اور لاقانونیت کے مسائل کا سامنا رہا ہے جس پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، آپریشن ضربِ عضب کی کامیابی کے بعد اب آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں کی جا رہی ہیں، حکومت دہشت گردی جیسے فتنے کا سر کچلنے کے لئے پر عزم ہے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو ایوان صدر میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے زیرِ تربیت افسران سے ملاقات کے دوران کہی جس میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے زیرتربیت افسران کے علاہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے اس موقع پر فوجی افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بد امنی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پاک فوج، سکیورٹی فورسز اور سول انتظامیہ کے بے خوف کردار اور قربانیوں کی وجہ سے دنیا آج مضبوط پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کی بھر پور کارروائیوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن بحال ہوا ہے۔ اس سلسلے میں سکیورٹی فورسز کی قربانیاں قابل تعریف ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سمیت پوری دنیا کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ روس کے پاکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کی اہم جہت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری نے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے اور اب دنیاکے بہت سے ممالک نے اس میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے میں اقتصادی ترقی کی راہ متعین کر ے گا۔ اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں تیار رہنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ کسی خاص علاقے کے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے ہے۔

سی پیک منصوبے سے بلوچستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ گوادر پورٹ کی وجہ سے بلوچستان میں روزگار کے بے شمار مواقع ملیں گے۔ بعض عناصر عوام کے ذہنوں میں غیر ضروری طور پر شبہات پیدا کرتے ہیں جو غلط ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ای سی او کے سربراہی اجلاس کا پاکستان میں انعقاد پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی پالیسی درست سمت میں ہے اور اس کے مثبت نتائج ظاہر ہو رہے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے اس کے لئے پن بجلی کے ذخائر میں اضافہ، کوئلے سے پیدا کردہ بجلی اور اس کے علاوہ دیگر تمام ذرائع کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروریات پوری کرنے کے لئے داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ متنازعہ ہو جانے کے بعد ماضی کی حکومتوں کو دیگر منصوبوں پر توجہ دینی چاہئے تھی۔

دیامر بھاشا ڈیم کے سی پیک کا حصہ بننے کے بعد اس منصوبے کی اہمیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اگر قوم کا ہر فرد اپنی ذمہ داری محسوس کرے تو اس کے نتیجے میں پاکستان اپنے مطلوبہ مقاصد بہت جلد حاصل کر لے گا۔ صدر مملکت نے افسران کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کی تربیت افسروں کے لئے اثاثہ ثابت ہو گی اور اس کی مد د سے مادر ِو طن کے دفاع کے لئے اپنی بھر پور صلاحیتیں بروئے کار لا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج نے حربی اور اسٹریٹجک تربیت کے سلسلے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :