سعودی عرب کی قیادت میں اسلامی اتحاد نہ کسی کے حق میں نہ کسی ملک کیخلاف ہے ، پاکستان

سعودی عرب اور ایران دونوں مسلم برادر ممالک کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں، نفیس زکریا پاکستان امریکا کی جانب سے پاک بھارت مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں،بھارت لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور عالمی برادری اس کا نوٹس لے، ترجمان دفتر خارجہ پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کے روک کے معاہدے کا پابند ہے ، شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، افغانستان کے حوالے سے ماسکو کانفرنس میںشرکت کرینگے ، پریس بریفنگ

جمعرات 6 اپریل 2017 18:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد نہ کسی کے حق میں ہے اور نہ ہی کسی اسلامی ملک کے خلاف ہے،سعودی عرب اور ایران دونوں مسلم برادر ممالک کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں،پاکستان امریکا کی جانب سے پاک بھارت مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں،بھارت لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار دفتر خارجہ میں جمعرات کے روز میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔نفیس زکریا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد نہ کسی کے حق میں ہے اور نہ ہی کسی مسلم ملک کے خلاف ہے،پاکستان کے سعودی عرب اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں،ابھی تک اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے شرائط طے نہیں ہوئے،اس حوالے سے مزید معلومات کیلئے وزارت دفاع سے رابطہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب کی جانب سے پاک بھارت میں ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ایران کی جانب سے پاک بھارت مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش کا بھی خیرمقدم کیا۔پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے،لیکن بھارت ہمیشہ دہشتگردی کا جواز بنا کر مذاکرات سے فرار چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارت دہشتگردی میں ملوث ہے اور پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوسی ادارے کے اہلکار گلبھوشن یادیو کو پکڑنے سے پاکستان کے مؤقف کو مزید تقویت ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ عمل دونوں ممالک کے درمیان2003ء کے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، عالمی برادری کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہئے۔

نفیس زکریا نے کہا کہ بھارت نے حالیہ دنوں میں100سے زائد کشمیریوں کو زخمی کیا ہے جس میں بیلٹ گنز کے ذریعے آنکھوںکے زخمی بھی شامل ہیں۔انہوں نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسئلہ کا ایک ہی حل ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے قرارداد کے تحت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے اور ان کے سوا کوئی اور حل نہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان پاک افغان سرحد کو اپنی سائیڈ پر باڑ لگانے کا کام شروع کرے گا تاکہ غیر قانونی طور پر لوگ سرحد کو پار نہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے،پاکستان اپنے طرف سے ان اقدامات کو اٹھایا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے افغان حکومت کے ساتھ پاکستانیوں کو افغانستان کیلئے ویزا کے اجراء میں مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے حوالے سے ادارہ کی جانب سے افعان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی پروگرام کے تحت واپس جانے والوں کی رقم400 ڈالر سے کم کرنے کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امید ہے کہ اقوام متحدہ اس رقم کو دوبارہ 400ڈالر کرے گا۔

حال ہی میں برطانیہ کے پارلیمنٹ کے وفد کے پاکستان کے دورے کے دوران الطاف حسین کو رعایت دینے کے مطالبہ کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ان کو اس حوالے سے معلومات نہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کے روک کے معاہدے کا پابند ہے اور شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتا ہے۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہونے والی افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

کانفرنس میں اس مرتبہ وسطی ایشیائی ممالک اور دیگر کو بھی روس نے دعوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے گلگت بلتستان کے حوالے سے دئے گئے بیان کو نہیں دیکھا،اس وقت اس پر کوئی مؤقف نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیائی خطے میں امن چاہتا ہی۔(ولی/طارق سیال)