لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو نکاح نامے میں جہیز کا الگ خانہ بنانے کا حکم

نکاح نامے میں جہیز کے سامان کاشمار کرنے کے لیے ضروری قانون سازی کیا جائے تاکہ شادی کے اختتام کی صورت میں جہیز کی واپسی میں خواتین کو درپیش مسائل کم کیے جاسکیں‘پنجاب حکومت کو ہدایت

جمعرات 6 اپریل 2017 19:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو نکاح نامے میں جہیز کا الگ خانہ بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ پنجاب حکومت نکاح نامے میں جہیز کے سامان کاشمار کرنے کے لیے ضروری قانون سازی کرے تاکہ شادی کے اختتام کی صورت میں جہیز کی واپسی میں خواتین کو درپیش مسائل کم کیے جاسکیں۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق افتخار احمد نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار خاتون نے بہاولپور کی مقامی عدالت کی جانب سے جہیز کی اشیا کی غلط لاگت لگائے جانے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ فیصلہ سناتے ہوئے فاضل عدالت نے کہا کہ ایک قانون ہونا چاہیے جس میں شادی سے متعلق تمام چیزوں کا احاطہ ہوتا ہو، نکاح نامے میں جہیز کی اشیا کے اندراج سے متعلق کالم ہونا چاہیے جو مستقبل میں دلہن کے لیے سماجی اور قانونی حوالوں سے مفید ثابت ہوسکے۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جہیز کی لعنت جدید پاکستانی معاشرے میں عورت کے لیے ایک خطرہ ہے، جس میں جسمانی تشدد نہ صرف دلہن بلکہ اس کے والدین کے لیے مالی اور جذباتی دبائو کی وجہ بنتا ہے۔نکاح نامے میں جہیز کی اشیا کے اندراج کے حوالے سے قانون سازی کی جانی چاہیے۔ جسٹس طارق افتخار احمد نے سیکریٹری قانون کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائیں تاکہ جلد از جلد از اس حوالے سے قانون سازی کی جاسکے۔