صرف6 روپے یونٹ بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے چند حکومتی لوگوں نے پراجیکٹ کے فنڈز ہی بند کرادئیے،ڈاکٹر ثمرمبارک مند کا انکشاف

ان کو اپنی دکان بند ہونے کا خطرہ ہے اس لئے حکومت کو غلط مشورے دے رہے ہیں آئی پی پیز سے تقریباً24 روپے فی یونٹ خریدی گئی بجلی کے آدھے شیئرہولڈر حکومتی بنچوں کا حصہ ہیں،وزیراعظم سے ملاقات کرکے تفصیلی بریفنگ دوں گا سی پیک کے تحت تھر میں پاور پراجیکٹ بہت بڑا فراڈ ہے ، منصوبہ امپورٹڈ کوئلے سے بنایا جائیگا جو پورٹ قاسم سے امپورٹ کیا جائیگا اس سے انتہائی مہنگی بجلی بنائی جائے گی ،انٹرویو

جمعرات 6 اپریل 2017 20:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)انڈرگراؤنڈ گیسی فیکشن پراجیکٹ کے چیئرمین معروف سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا ہے کہ ہم صرف6 روپے یونٹ کے حساب سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن حکومت میں موجود چند لوگوں نے ہمارے پراجیکٹ کے فنڈز ہی بند کرادئیے کیونکہ آئی پی پیز سے تقریباً24 روپے فی یونٹ خریدی گئی بجلی کے آدھے شیئرہولڈر حکومتی بنچوں کا حصہ ہیں،وزیراعظم سے ملاقات کرکے تفصیلی بریفنگ دوں گا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ رور ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہئے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سندھ میں شروع کئے گئے بجلی منصوبہ ’’انڈرگرائونڈ گیسی فکیشن‘‘ کا چیئرمین بنایا ،125 ملین ڈالر سے منصوبہ شروع کیا گیا تھا جس کی منظوری ایکنک نے دی تھی ، 2010 میں یہ منصوبہ شروع ہوا اور 2012 ء تک اس منصوبہ کیلئے تمام فنڈنگ ہونی تھی جو نہ ہو سکی ، سات سالوں میں صرف3 بلین فنڈنگ کی گئی ہم نے اس رقم سے پاور سٹیشن سمیت قیمتی سامان خریدا اور پانچ سال کی انتھک محنت کے بعد 2015 میں پاور سٹیشن سے 10 میگاواٹ بجلی بنانا شروع کردی ،یہ ہماری بہت بڑی کامیابی تھی ،وزیر اعظم نواز شریف ،پلاننگ کمیشن کے چیئرمین احسن اقبال اور اس وقت کے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خطوط لکھے اور اس کامیابی سے آگاہ کیا تاہم ہماری کامیابی کو سراہنے کے بجائے پلاننگ کمیشن کی طرف سے حکم ملا کہ اس منصوبے کو فوری طور پر بند کر دیں ،ثمر مبارک مند نے مزید بتایا کہ آئی پی پیز تقریباً24 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی بنا رہے ہے جس کے آدھے شیئر ہولڈرز حکومت کا حصہ ہیں جو حکومتی فیصلوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف6 روپے فی یونٹ کے حساب سے کوئلہ سے بجلی بنارہے ہیں جو ان شیئرز ہولڈر کو برداشت نہیں ہو رہی اور ان کو اپنی دکان بند ہونے کا خطرہ ہے اس لئے وہ حکومت کو غلط مشورے دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ثمر مبارک نے مزید بتایا کہ ہم نے یہ بات وزیر اعظم کے نوٹس میں لائی ہے،وزیر اعظم سے ملاقات کر کے تفصیلی بریفنگ بھی دوںگا ،انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کی بندش کی وجہ سے اپنی ضرورت کیلئے صرف2 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں اگر حکومت نے فنڈنگ نہ کی تو یہ پراجیکٹ مکمل طور پر بند ہو جائیگا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اقتصادی راہداری کے تحت تھر میں لگایا گیا پاور پراجیکٹ بہت بڑا فراڈ ہے ،یہ منصوبہ امپورٹڈ کوئلے سے بنایا جائیگا جو پورٹ قاسم سے امپورٹ کیا جائیگا اس سے انتہائی مہنگی بجلی بنائی جائے گی ،ڈاکٹر ثمر مبارک نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کا فوری نوٹس لیں اور پراجیکٹ کیلئے بند کی گئی رقم کو فوری طور پر ریلیز کرائیں تا کہ 10 میگاواٹ بجلی کو قومی گرڈ سٹیشن میں شامل کر کے بجلی بحران پر قابو پایا جا سکی۔

(ولی)

متعلقہ عنوان :