نبی پاکﷺ کی شان اور ناموس کی خاطر اگر سوشل میڈیا کو بند بھی کرنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے ، چوہدری نثار

سوشل میڈیا پر چلنے والے توہین امیز اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بیرون ممالک سے ہوتی ہے سوشل میڈیا کو بند کرنے کے حوالے سے ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ، ان کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے گی اسلامی ممالک کے سفیروں کو توہین امیز خاکوں کا معاملہ آو آئی سی اور عرب لیگ میں اٹھانے کی درخواست کی ہے،وفاقی وزیر داخلہ کی راولپنڈی اسلام آباد کے علماء کرام کے وفد سے ملاقات

منگل 4 اپریل 2017 22:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ نبی پاکﷺ کی شان اور ناموس کی خاطر اگر سوشل میڈیا کو بند بھی کرنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے ، سوشل میڈیا پر چلنے والے توہین امیز اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بیرون ممالک سے ہوتی ہے ،سوشل میڈیا کو بند کرنے کے حوالے سے ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اور ان کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے گی ،اسلامی ممالک کے سفیروں کو توہین امیز خاکوں کا معاملہ آو آئی سی اور عرب لیگ میں اٹھانے کی درخواست کی ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے راولپنڈی اسلام آباد کے علماء کرام کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا وفد کی قیادت پیر عزیز الرحمن ہزاروں کر رہے تھے ان کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن خلیل ،مولانا یوسف شاہ ،مولانا اشرف علی ،مولانا عبدالرحمن معاویہ ،مولانا عبدالقدوس محمدی ،حافظ احتشام احمد اور حافظ انیب فاروقی بھی موجود تھے اس موقع پر علماء کرام نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نبی پاکﷺ کے حوالے سے گستاخانہ مواد سے پاکستان کے عوام میں پائے جانے والی بے چینی اور غم و غصے سے اگاہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا اور مطالبہ کیا کہ شان رسالت میں گستاخی اور سوشل میڈیا پر توہین امیز مواد کی اشاعت کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائیاں تیز کی جائیں انہوں نے پنجاب سمیت ملک کے کئی حصوں میں دینی مدارس اور علماء کرام کے خلاف جاری مہم پر بھی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ مدارس پر چھاپوں اور شناختی کارڈ بلاک کرنے سے دینی حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے وفد نے توہین رسالت میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی مدد لینے کا مطالبہ کیا اس موقع پر وزیر داخلہ نے وفد کو بتایاکہ توہین امیز مواد کی سوشل میڈیا پر اشاعت کا کام بیرون ممالک سے ہورہا ہے اور جب حکومت نے اس کا نوٹس لیا اور سوشل میڈیا کو بند کرنے کے حوالے سے اقدامات شروع کئے تو بیرون ممالک خصوصاً امریکہ سے رابطے کئے گئے انہوںنے بتایاکہ اس سلسلے میں اگلے ہفتے ایک وفد پاکستان آرہا ہے جس کے ساتھ سوشل میڈیا کے مسئلے پر بات چیت کی جائے گی وزیر داخلہ نے علماء کرام کو یقین دہانی کرائی کہ شان رسالت میں گستاخی کے مرتکب افراد کو کسی صورت میں بھی معاف نہیں کیا جائے گا اس حوالے سے پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کو بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں انہوں نے بتایاکہ شان رسالت کا مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور اگر اس سلسلے میں سوشل میڈیا کو بند بھی کرنا پڑا تو اس سے دریغ نہیں کریں گے اور اس معاملے پر اخری حد تک جائیں گے انہوں نے کہاکہ شان رسالت میں گستاخیوں کا معاملہ اسلامی ممالک کے سفیروں کے ساتھ بھی اٹھایا گیا ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ اس معاملے کو آو آئی سی اور عرب لیگ کی سطح پر اٹھائیں جس پر انہوں نے رضامندی کا اظہار کیا ہے انہوں نے کہاکہ بعض سیاسی جماعتیں علماء کے ساتھ ملاقاتوں کو پوائنٹ سکورنگ کیلئے استعمال کرتے ہیں حالانہ یہی سیاسی جماعتیں ملک میں آمن کے قیام کیلئے مذہبی جماعتوں کے سربراہوں سے درخواستیں کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پنجاب سمیت ملک بھر میں دینی مدارس اور علماء کرام کو درپیش مسائل اور ان کے نام شیڈول فور میں ڈالے کے مسئلے پر صوبائی حکومتوں سے بات کرونگا انہوںنے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے مولانا لدھیانوی سمیت جید علماء کرام کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :