وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکاگریڈ 17 اور اُ س سے اوپر کے افسران کی تنخواہوں میں اضافے کاعندیہ
ہم نے وفاق سے صوبے کے آئینی حقوق حاصل کئے کیونکہ ہمیں صوبے کے آئینی حقوق کا ادراک تھا ،اگر وفاق نے سی پیک میں صوبے کیلئے مشکلات کھڑی نہ کیں تو ہم اپنی تیاری کے بل بوتے پر توقعات سے زیادہ سرمایہ کاری لانے میں کامیاب ہوں گے،فاٹا کے انضمام پر ہمارا موقف واضح ہے ، سالوں کی بجائے ہفتوں میں اس انضمام کے حق میں ہیں، ہمارا موقف صوبے میں رائج قوانین بشمول بلدیاتی نظام اور پولیس کو قبائلی علاقوں میں توسیع ہے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک
پیر 3 اپریل 2017 23:10
(جاری ہے)
فاٹا کے انضمام پر ہمارا موقف واضح ہے ۔ہم سالوں کی بجائے ہفتوں میں اس انضمام کے حق میں ہیں ۔ ہمارا موقف صوبے میں رائج قوانین بشمول بلدیاتی نظام اور پولیس کو قبائلی علاقوں میں توسیع ہے ۔
ہم یکساں تعلیمی نظام کے ذریعے طبقاتی اور امیر و غریب کے درمیان فرق ختم کریں گے ۔وہ پیر کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں 106ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاء کے وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری عابد سعید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان، سیکرٹری محکمہ داخلہ شکیل قادر، سیکرٹری پی اینڈ ڈی شہاب علی شاہ و دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت نے صوبے کے عوام کو ایک شفاف نظام دیا ۔اداروں سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرکے ہم نے عوام کو ریلیف دینے کا عمل سہل بنا دیا ۔ صوبے میں ترقیاتی عمل کو شفاف بنایا،رشوت کا خاتمہ کیا اور ہر علاقے کو ترقی کیلئے منصفانہ حصہ دیا تاہم اداروں پر کھڑے اس سسٹم کو قائم و دائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ اس کے چلانے والوں کو خدمات کا مناسب صلہ بھی ملے اور یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ کم تنخواہ میں وہ اپنے کام سے مکمل طور پر انصاف نہیں کرسکتے ۔آئندہ سال ہم ان کی تنخواہوں میں اضافہ کا سوچ رہے ہیں۔ہمارے میگا پراجیکٹس تعلیم، صحت ، کرپشن کا خاتمہ ، پٹوار سسٹم اور تیز تر انصاف کی فراہمی ہے ۔ہم نے شفاف حکمرانی کے نئے اسلوب متعارف کرائے جس کو عوام کی پذیرائی ملی اور اپنی کارکردگی کی بنیاد پر صوبے میں دوبارہ اقتدار میں آ ئیں گے ۔وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اُن کی حکومت نے وفاق کے ذمے واجب الادا پن بجلی کی مد میں 100 ارب روپے کے بقایا جا ت منوائے اور انکی وصولی کا طریقہ کار وضع کیا ۔اس مد میں منجمد شدہ 6 ارب روپے کو 18 ارب روپے تک بڑھایا ۔ صوبے کی اضافی گیس سے بجلی پیدا کرکے حطار ، رشکئی اور ڈی آئی خان کے صنعتی زونز میں صنعتکاری کے فروغ کیلئے فراہم کرنے کا حق بھی حاصل کیا۔سی پیک کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ابتدائی دو سال صوبے کو اندھیرے میں رکھا گیا جبکہ دوسری طرف کوئلے سے بجلی پیدا کرنے اور دیگر بڑی بڑی سکیموں کا افتتاح ہو رہا تھا ہم نے شور مچایا جس کی وجہ سے آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی مغربی روٹ منظور کرایا اور کچھ ہی مہینوں میں صوبے میں پائیدار صنعتی ترقی کی بنیاد رکھی ۔ چائنا سمیت بین الاقوامی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے آرہے ہیں۔ ہماری حکومت 16 اور 17 تاریخ کو بیجنگ میں روڈ شو کرنے جارہی ہے جس میں تقریباً100 سے زیادہ پراجیکٹس مارکیٹ کئے جائیں گے ۔ہم وایبل پراجیکٹس صوبے کیلئے بنا چکے ہیںاور اس میں سرمایہ کاری ہمارا ہدف ہے ۔ہم قرضے لیکر صوبے کو ڈبونا نہیں چاہتے اور نہ ملکی قرضوں میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایسے پراجیکٹس مارکیٹ کریں گے جو منافع بخش ہوں اور اگر وفاق نے ہمارے راستے نہ روکے تو ہم صوبے میں توقعات سے زیادہ سرمایہ کاری لانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ فاٹاکے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق ہمارا موقف واضح ہے ہم فاٹا کو خیبرپختونخو اکا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں اور یہ کوئی اتنا مشکل کام بھی نہیں ہے کہ اس کیلئے پورے پانچ سال کا لمبا چوڑا پلان بنایا جائے ۔فاٹا کے لوگ ہمارے قوانین اور سسٹم سے بخوبی واقف ہیں ۔ فاٹا میںنئے تجربات کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے نہ اس سلسلے میں کسی طرف سے شرارت ہونی چاہیئے ۔ہمارے صوبے کے افسران فاٹا میں تعینات ہیں اور ڈیلیور کر رہے ہیں۔ہماری پولیس کا سسٹم بھی وہاں رائج ہو سکتا ہے ۔ہم نے 2018 الیکشن میں فاٹا کے ممبران کو صوبے میں نمائندگی دینے کی سفارش کی تھی نمائندگی سے تو اتفاق کیا گیا لیکن اختیار گورنر کو دیا گیا نیز یہ کہ سیکرٹریٹ گورنر کے ماتحت ہو گا ۔ ترقیاتی عمل بھی ایم این ایز کے ذریعے جاری رہے گا جس سے مزید گھمبیر مسائل جنم لیں گے۔ اس پر میں نے اپیکس کمیٹی میں آرمی چیف کے سامنے اعتراض اُٹھایا اور انہوںنے پرائم منسٹر سے بات کرنے کا وعدہ کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب ایف سی والے اپنے 10 ہزار اہلکار پولیسنگ کیلئے فاٹا کو دے سکتے ہیں تو پھر اس میں کون سی رکاوٹ حائل ہے ۔ ہم نے سوال اُٹھایا ہے کہ 2018 ء کے انتخابات سے فاٹا کے ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی کا حصہ تو بن جائیں گے مگرفاٹا کے یہ ارکان اپنے لئے قانون سازی نہیں کرسکیں گے جبکہ وزیراعلیٰ کا اختیار بھی ان علاقوں تک نہیں ہو گا دوسری طرف فاٹا کی مالی اور انتظامی اختیارات سمیت فاٹا میں افسران کی تقرریوں اور تبادلوں کا اختیار وفاق کے پاس ہو گا جبکہ وزیراعلیٰ کے پاس کسی قسم کا اختیار نہیں ہو گا جو فاٹا میں مزید بد انتظامی کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ اور فاٹا سے نومنتخب ارکان بے اختیار ہوں گے تو پھر صوبائی اسمبلی میں محض فاٹا کو نمائندگی دینا کوئی معنی نہیں رکھتا۔صوبے میں تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے بہتر نظام تعلیم کے ذریعے طبقاتی اور امیر و غریب کے فرق کو مٹانے کیلئے یکساں نظام تعلیم کی طرف پیش قدمی کی ۔ صوبے کے ابتدائی تعلیم میں انگریزی متعارف کرائی۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کہ دینی مدار س میں اصلاحات کیلئے ہمارے اُٹھنے والے اقداما ت کو شک و شبے کی نگاہ سے دیکھا گیا اور اس پر تنقید کی گئی ۔جبکہ ہماری کوشش پورے معاشرے کیلئے یکساں تعلیمی میدان فراہم کرنا ہے تاکہ ہر کوئی اپنی قابلیت کی بنیاد پر مقابلے کی دوڑ میں اپنے لئے مقام بنائے ۔کیونکہ ہم نے قوم بنانی ہے اور قوم بنانے کیلئے سب کو مقابلے کی یکساں فضاء مہیا کرنا ضروری ہے۔وزیراعلیٰ نے اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ ہماری حکومت کی ریکارڈ قانون سازی اور اصلاحات کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہو رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ پولیس ریفارمز کے ذریعے ہم نے عوام کو فرسودہ تھانہ کلچر سے نجات دلائی ہم نے صرف پولیس سے ہر قسم کی مداخلت کا خاتمہ کیا جس سے پولیس ایک فورس بن کر اُبھری اور اب نہ صرف پولیس فورس عوام کی کھوئے ہوئے اعتماد کو بحال کرچکی ہے بلکہ ترقیافتہ اقوام کی پولیس سے اس کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ اطلاعات تک رسائی ، خدمات کی فراہمی اور کانفلکٹ آف انٹرسٹ سمیت دیگر قوانین کے ذریعے لوگوں کو کرپشن کے خلاف منظم کیا گیا ۔ مقام شکر ہے کہ اب صوبے میں امن و امان کی بہتری اور اداروں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ عوام کا معیار زندگی اور معاشی حالات بھی بہتر ہونا شروع ہو چکے ہیں ۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ایمرجنسی کی بدولت نہ صرف نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں بلکہ ان کا عوامی سطح پر اعتراف بھی ہونا شروع ہو چکا ہے۔ ہم نے بر سر اقتدار ّنے کے بعد سٹیٹس کو اور سیاسی مصلحتوں کی بنیاد پر فیصلوں کا عمل جاری رکھنے کی بجائے زمینی حقائق کی بنیاد پر بعض تلخ فیصلے بھی کئے اور ان کے نتائج بھی حوصلہ افزاء رہے۔وزیر اعلیٰ نے اعتراف کیا کہ تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے میں ہمیں حد درجہ رکاوٹوں کا سامنا رہا مگر ہمارا عزم ان رکاوٹوں سے کہیں زیادہ پختہ ہے۔ماضی میں عوام مسائل کے حل کے لئے اپنے نمائندے چنتے مگر انکے اہداف اور مقاصد اور تھے البتہ ہم نے عوام کو سیاسی آزادی دلا کر انہیں فرسودہ نظام کے چنگل سے چھٹکارا دلایاہے اور نظام کو ایسا بنا دیا کہ عوام کے مسائل خود بخود حل ہوں اور انہیں افراد کا محتاج نہ بننا پڑے۔پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے کی سیکورٹی کی صورتحال مثالی بنا دی گئی ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں خیبر پختونخوا بنیادی اہمیت رکھتا ہے جس کا وفاق کو بھی ادراک ہونا چاہیئے۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
متعلقہ عنوان :
منگل 4 اپریل 2017 کی مزید خبریں
-
بھارت میں2افراد نے سیاحت کیلئے آئی ہوئی جرمن خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
-
روس میں حکومت مخالف ریلی ، 2درجن سے زائد مظاہرین گرفتار
-
شام میں ہسپتال پر حملہ ،10افراد زخمی ،ہسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیئرڈ کشنر عراق پہنچ گئے
-
یمن ، باغیوں کو لڑائی کے محاذوں پر بھاری جانی نقصان کے نتیجے میں جنگجوں کی تعداد میں شدید کمی کا سامنا
-
بھارت میں پانچ کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس چوری ناقابل ضمانت جرم قرار
-
سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم انڈونیشیائی تارکین وطن واپس وطن پہنچ گئے
-
شمالی کوریا نے امریکہ پر ایٹمی حملہ کرنے کی تیاری کر لی ہے ، سابق سفیر کا دعویٰ
-
درگاہ اجمیرشریف کے سجادہ نشین نے گائے کا گوشت نہ کھانے کااعلان کردیا
-
ریاست مدھیا پردیشن میں ضمنی انتخابات کیلئے ووٹنگ مشین وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت کیلئے ووٹنگ کرتی رہی
-
چین نے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو روکنے میں مدد نہ کی تو امریکا تنہا ہی کریگا ،ْ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
-
ایران نی15 بھارتی ماہی گیر رہا کردیئے، سشما سوارج
-
یوکرائن کے تعاون سے تیار سعودی فوجی طیارے کی پہلی پرواز
-
حالات وخیالات کے تغیر میں مبتلا ہونے والے لوگوں میں دوران نیند دل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے
-
پاکستان میں قبروں کا کاروبار بند ہونا چاہیے ، گدی نشین غریبو ں کو بیوقوف بنا کر ان سے اربوں روپے کماتے ہیں اور عیاشیوں میں لٹا دیتے ہیں ، درگاہوں کا معاملہ ریگولیٹ ہونا چاہیے ، پیپلزپارٹی فارغ جماعت ... مزید
-
شادی ہال اور کیٹرنگ کمپنیوں کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے 15روز کی حتمی مہلت
-
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکاگریڈ 17 اور اُ س سے اوپر کے افسران کی تنخواہوں میں اضافے کاعندیہ
-
صدر یا وزیر اعظم بننے کی ہوس نہیں ،صرف ملک کی بہتری چاہتا ہوں، پرویز مشرف
-
تحریک انصاف کا انتخابی نشان کینسل، ضمنی انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد
-
آئی جی صلاح الدین محصود کی تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا
-
قبائلی علاقہ جات میں چھٹی قومی خانہ و مردم شماری کا عمل معمول کے مطابق شروع ہو گا ،ْچیف کمشنر شماریات
-
چینی کمپنی کی جانب سے پاکستان میں سب سے بڑے پن بجلی گھر کی تعمیر کا آغاز
-
افغانستان کا بحران حل کرنے کیلئے روس، چین اور پاکستان پر مشتمل اتحاد بنانے کی تیاریاں
-
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے بھتیجے علی عباس کو برین ہیمرج ، انتہائی نگداشت وارڈ میںمنتقل
-
فرائض کی بجا آوری میں کوتاہی یا عوام کے مسائل حل کرنے میں غفلت برتنے کا سخت نوٹس لیا جائے گا اور کارروائی کی جائے گی‘ ویزوں کے اجراء اور امیگریشن کے شعبوں میں بہت بہتری آئی ہے‘ سسٹم کو بہتر بنانے ... مزید
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ،لودھراں ، خانیوال سڑک و دیگر منصوبوں کے امور کا جائزہ
-
سپریم کورٹ نے کے پی سے لیگی رکن صوبائی اسمبلی میاں ضیاء الرحمان کی رکنیت بحال کر دی
-
حج پالیسی کے اعلان سے قبل کسی بھی قومی بینک کو حج درخواستیں وصول کرنے کا اختیار نہیں ،ْ وزارت مذہبی امور کی وضاحت
-
سپریم کورٹ میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ لاہور سے متعلق کیس کی سماعت، ملک میں ہرطرف بداعتمادی کی فضا ،عدلیہ سمیت کسی ادارے پر اعتماد نہیں کیاجاتا،فرشتے بھی آجائیں تولوگ اعتبار نہیں کرتے،جسٹس ... مزید
-
آئی جی سندھ کے لیے اے ڈی خواجہ بحال
-
نوشہروفیروز: دریائے سند ھ میں کشتی الٹنے سی24افراد ڈوب گئے،4جاں بحق
-
کالی وردی کا 59سالہ سفر ہوا ختم،پنجاب پولیس اہلکاروں نے نئی یونیفارم تن زیب کرلی
-
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی ،لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی بھارتی خلاف ورزیوں کی مذمت
-
پاکستان اور افغانستان کو مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے اور عوام کی فلاح اور ترقی کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے، دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے مشترکہ دشمن ہے، پاکستان اور افغانستان سیکیورٹی ،دہشتگردی ،بارڈر ... مزید
-
خیبر پختونخوا کے احتساب کمشنر نے خود کہا کہ پرویز خٹک کو کرپشن کے الزامات میں گرفتار کرنا چاہیے،تحریک انصاف کو دوسروں پر تنقید کرنے اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے کی عادت ہے،وزیراعظم کے ترجمان ... مزید
-
تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے کی کوشش پارٹی کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگی‘تجزیہ نگار
-
ٹرسٹ انوسٹمنٹ بینک سے 200 ملین روپے کی بازیابی پر نجکاری کمیشن کا خط، نیب کی کوششوں کی تعریف
-
پیپلزپارٹی کی مفاہمت کوکمزورسمجھنے والوں کوانتخابات میں پتہ چل جائے گا،زرداری
-
نوشکی میں مردم شماری کے دوران 150افراد پر مشتمل خاندان سامنے آگیا
-
لاہور: پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائی ، پاک بیکرز پروڈکشن یونٹ سیل کردیا
-
ہمارا کام صرف لوگوں کو سزا دینا نہیں بلکہ مصالحت کرا کے بھی مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے‘ جسٹس انوار الحق
-
تربیلہ ڈیم میں پا نی کی آ مد میں اضا فہ کے با عث لیو ل میں آ ٹھ فٹ سے زا ئد کا اضا فہ
-
سانحہ سرگودھا میں موت کے منہ میں جانے والے افراد کے اہل خانہ مقدمہ درج کرانے کو تیارنہیں تھے‘ ذرائع
-
میٹرک امتحان کے دوران نقل نہ دینے پر دو طلباء گروپوں میں تصادم، تین طلباء شدید زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.