مردم شماری میں لا پتہ افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا ،شہر یو ں میں تشو یش کی لہر دوڑ گئی

پیر 3 اپریل 2017 11:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اپریل ۔2017ء)مردم شماری میں لا پتہ افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا ،شہر یو ں میں شدید تشو یش کی لہر دوڑ گئی،کراچی سمیت پو رے ملک سے سیکڑ وں کی تعداد میں افراد لا پتہ ہیں جسکی گمشد گی کی درخواست عدالتوں زیر سما عت ہے، مردم شماری کے دوران کراچی سمیت پورے ملک سے لا پتہ ہو نے والے لواحقین نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ،جب مردم شماری کے غرض سے آ نے والے عملے نے انکے بھا ئی ،بیٹوں اور شو ہر کو مردم شماری میں شامل کر نے سے انکا ر کر دیا ہے،کراچی کے مختلف علا قوں سے ملنے والی اطلا عات کے مطا بق گمشدہ افراد کے اہل خانہ کی جا نب سے اپنے لا پتہ ہونے والے افراد کو مردم شماری میں شا مل کرنے کے لئے زور دیا گیا تو مردم شماری کے عملے نے جواب دیا کہ ادراہ شماریات نے6ماہ سے زیا دہ غا ئب ہو نے والے افراد کو مردہ قرار دیاہے مردم شماری کے عملے کے اس رویہ سے پریشان اور غم زدہ افراد نے اسے عد لیہ کی تو ہین قرار دیا ہے،کیو نکہ لا پتہ ہونے والے افراد عدالت عا لیہ اور عدالت عظمی میں زیر سما عت ہیں جبکہ سند ھ میں چیف سیکر یٹری کی سر پرستی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو گمشدگی اور لاپتہ افرد کی با زیا بی کے لئے کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے گلستان جوہر کے رہائشی محمد علی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا بھائی 27 اگست2013ء سے لا پتہ ہے اور اب تک اس کا کچھ پتا نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں میرے گھر پرمردم شماری کے حوالے سے عملے نے ہم سے ہمارے گھر کے افراد کے بارے میں معلومات حاصل کیں تاہم جب میں نے اپنے چھوٹے بھائی دانش کے بارے میں ان کو معلومات فراہم کیں تو عملے کی جانب سے یہ کہا گیا کہ آپ کابھائی تین سال سے لا پتہ ہے اس لیے ہم اس کا اندراج نہیں کر سکتے کیونکہ ہمیں پتا نہیں کہ وہ حیات ہے یا اس کا انتقال ہو گیا ہم کسی صورت اس کو آپ کا فیملی ممبر شمار نہیں کر سکتے ہمیں صرف6 ماہ سے غائب ہونے والے افراد کے حوالے سے اندراج کرنے کا حکم ہے۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ میں نے جب سوال کیا کہ میں اپنے بھائی کے بارے میں کیا سمجھوں کہ وہ وہ زندہ ہے یا مر چکا ہے جس پر عملے نے جواب دیا کہ میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں ، مردم شماری میں اس کا نام شامل نہیں کیا جا رہا تو اس کو مردہ سمجھا جائے ۔ اس حوالے سے روز نامہ جسارت نے ادارہ شماریات کے ایک افسر سے معلومات حاصل کیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ تو بہت اہم مسئلہ ہے میں اس کے بارے میں کسی سے معلومات کر کے آپ کوبتا سکوں گا ۔

تاہم 3سال سے لا پتہ افراد کے حوالے سے مردم شماری میں اندراج نہیں کیا جا سکتا ۔ صرف6 ماہ سے غائب یا ملک سے باہر جانے والے افراد کا اندراج ہو سکتا ہے لیکن یہ بہت اہم مسئلہ ہے جس کے بارے میں آپ نے مجھے آگاہ کیا ہے ۔ چند روز میں اس کے بارے میں قانونی حیثیت کیا ہے آپ کو بتا سکوں گا ۔