نیب کی ایم ٹو موٹروے نجی کمپنی ”مورے “ کو دینے بارے شاہد اشرف تارڑ کیخلاف تحقیقات

20سال تک یہ موٹر وے نجی کمپنی لیز پر دینے سے 205ارب روپے کا نقصان ہوا

پیر 3 اپریل 2017 11:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اپریل ۔2017ء)نیب حکام نے کہا ہے کہ اسلام آباد لاہور موٹروے نجی کمپنی ”مورے “کو دینے پر چےئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کیخلاف تحقیقات جاری ہیں اور اس مقصد کیلئے این ایچ اے سے تمام متعلقہ دستاویزات بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔چےئرمین این ایچ اے نے قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نوازشریف کے کاروباری دوست کی کمپنی مورے کو لاہور اسلام آباد موٹروے ایم ٹو20سال کی لیز پر دے رکھی ہے اس ٹھیکے میں اربوں روپے کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔

آڈیٹرجنرل نے صدر مملکت کو سفارش کر رکھی ہے کہ ایم ٹو نجی کمپنی مورے کو الاٹ کرنے سے قومی خزانہ کو مجموعی طور پر205 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ اشرف تارڑ نے نوازشات کی بارش کرتے ہوئے نجی کمپنی مورے سے ایک ارب60کروڑ روپے کی گارنٹی کی رقم بھی وصول نہیں کی ہے جبکہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایم2 کے سروس ایریا بھی مورے کمپنی کو دے دئیے گئے ہیں جس سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ اس دیدہ دلیری کرپشن کا نوٹس لے کر شاہد اشرف تارڑ کے خلاف اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں۔نیب حکام نے کہا ہے کہ ایم ٹو مورے کو دے کر شاہد اشرف تارڑ نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔سپریم کورٹ نے ملٹی نیشنل پروفیشنل کمپنی کے خلاف فیصلہ دیا تھا کہ حکومت اور نجی کمپنی کے مابین آئندہ کوئی جوائنٹ وینچر نہیں ہوگا کیونکہ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

شاہد اشرف تارڑ نے20سال تک موٹروے مورے کو دی ہے جبکہ قومی خزانہ میں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی گئی ہے،یہ قومی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن سکینڈل ہے ۔یاد رہے کہ نوازشریف نے شاہد اشرف تارڑ کی ان خصوصیات کی بدولت اب چےئرمین این ایچ اے کے ساتھ ساتھ سیکرٹری مواصلات بھی بنا دیا ہے اور اس دور میں اربوں کی کرپشن ہوئی ہے