کشمیری نوجوان کے پاس دو آپشن، سیاحت یا پھر دہشتگردی،نریندر مودی

40 سال سے کھیلے جا رہے خون کے کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا ،بھارتی وزیر اعظم کا دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقع پر خطاب مودی کے دورے پر وادی میں مکمل ہڑتال سے نظام زندگی مفلوج رہا

پیر 3 اپریل 2017 11:42

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اپریل ۔2017ء)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کشمیر کے نوجوانوں کے پاس آپشن ہے کہ وہ ٹوراِزم (سیاحت) کا انتخاب کریں یا پھر ٹیرراِزم (دہشت گردی) کا، 40 سال سے کھیلے جا رہے خون کے کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں ہوا۔یہ بات انہوں نے اپنے دورہ مقبوضہ کشمیر میں جموں سرینگر ہائی پر تعمیر کی گئی ’چنانی - ناشری‘ نامی 9.2 کلوٹیر لمبی سرنگ کے افتتاح کے موقع پر کہی۔

وزیر اعظم مودی کے بقول 'چنانی ناشری' صرف فاصلے کم کرنے والی لمبی سرنگ نہیں ہے بلکہ ریاست کی ترقی میں ایک بڑا قدم ہے۔مودی نے کشمیری نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کے نوجوانوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔ مودی نے نام لیے بغیر، پاکستان کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ سرحد پار والے خود کو ہی نہیں سنبھال پا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف کچھ بھٹکے لوگ سکیورٹی فورسز پر پتھر پھینکنے میں مصروف ہیں تو دوسری طرف لوگ پتھر کاٹ کر سرنگ بنا رہے ہیں۔ انڈین وزیر اعظم کے بقول 'چینانی - ناشری' صرف فاصلے کم کرنے والی لمبی سرنگ نہیں ہے بلکہ ریاست کی ترقی میں ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسی نو سرنگ بنانے کا منصوبہ ہے جو کہ پورے انڈیا کو جموں و کشمیر سے جوڑے گا۔

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے لیے یہ سرنگ نعمت بن کر آئی ہے اور اب یہاں سے سامان باہر کے بازار میں لے جانا آسان ہو گیا ہے۔اودھم پور میں نریندر مودی کے خطاب کے موقع پر جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی بھی موجود تھیں۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں محبوبہ جی کو مبارک باد دیتا ہوں، 80 ہزار کروڑ کا جو پیکیج جموں کشمیر کے لیے منظور کیا گیا، اس میں سے نصف سے زیادہ زمین پر اتر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسی نو سرنگیں بنانے کا منصوبہ ہے جو کہ پورے انڈیا کو جموں و کشمیر سے جوڑے گا اور یہ راستوں کا نہیں بلکہ دلوں کا نیٹ ورک ہو گا۔‘ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ نریندرا مودی جو ٹھان لیتے ہیں اسے وہ پورا کرکے ہی چھوڑتے ہیں۔ دریں اثناء نریندر مودی کے دورے کے موقعے پر وادی کشمیر میں کاروبار زندگی معطل رہا۔حریت پسند راہنماوٴں نے انڈین وزیراعظم کے دورے کے موقع پر ہڑتال اور شٹر ڈاوٴن کی کال دی تھی جس پر وادی میں مکمل ہڑتال رہی اس دوران کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ۔