نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،ْپشاور موڑ سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ میٹرو بس سروس کے لئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے پہلے دو پیکیجز کی منظوری

جگلوٹ ۔ سکردو روڈ کی اپ گریڈیشن اور اسے چوڑا کرنے، دریائے سندھ پر کلورکوٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان کو ملانے کے لئے 4 رویہ پل اور 2 رویہ رسائی سڑکوں کی تعمیر کے پی سی ون ، لاہور ۔ سیالکوٹ موٹر وے کو نارنگ منڈی سے بدو ملہی ۔ نارووال اور جسر روڈ سے منسلک کرنے کیلئے 4 رویہ سڑک سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری

منگل 28 مارچ 2017 18:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کی زیر صدارت مرکزی دفتر میں منعقد ہوا جس میں اتھارٹی کے ملک گیر منصوبوں اور مالی و انتظامی امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ میٹرو بس سروس کے لئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے پہلے دو پیکیجز کی منظوری دی گئی۔

پہلے پیکیج کی لمبائی پشاور موڑ سے G-13 تک چھ کلو میٹر ہے اور اس ٹریک کی تعمیر پر 6.5 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی جبکہ دوسرا پیکیج G-13 سے N-5 انٹرچینج تک 3.5 کلو میٹر پر مشتمل ہے۔ اس ٹریک کو 5.5 ارب روپے سے زائد لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں جگلوٹ ۔

(جاری ہے)

سکردو روڈ کی اپ گریڈیشن اور اسے چوڑا کرنے کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے پر 31 ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے اور اسے تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔

اجلاس میں دریائے سندھ پر کلورکوٹ اور ڈیرہ اسماعیل خان کو ملانے کے لئے 4 رویہ پل اور 2 رویہ رسائی سڑکوں کی تعمیر کے پی سی ون کی بھی منظوری دی گئی۔ پل کی لمبائی 1254 میٹر جبکہ رسائی سڑکوں کی لمبائی 14.2 کلو میٹر ہوگی۔ اس پل کو دو سال میں مکمل کیا جائے گا اور اس پر 7 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئے گی۔ اجلاس میں 4 رویہ لاہور ۔ سیالکوٹ موٹر وے لنک کے پی سی ون کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ لنک روڈ لاہور ۔ سیالکوٹ موٹر وے کو نارنگ منڈی سے بدو ملہی ۔ نارووال اور جسر روڈ سے منسلک کرے گا اور اس کی لمبائی 73.35 کلو میٹر ہوگی۔ اس منصوبے پر 15 ارب روپے سے زائد لاگت کا تخمینہ ہے۔ اجلاس میں قومی شاہرات اور موٹر ویز پر 2016-18ء کے لئے موبائل فوزن کرنے والے کانٹوں، مستقل وزن کرنے والے کانٹوں اور موبائل ورکشاپ کے آپریشن اور مینجمنٹ، این ایچ اے انٹرنل آڈٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کے لئے انٹرنل آڈٹ مینوئل اور انٹرنل آڈٹ پلان کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے کہا کہ جگلوٹ ۔ سکردو روڈ ایک اہم سٹریٹجک منصوبہ ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس سڑک کی اپ گریڈیشن کے دوران بلیک سپاٹس پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ اس سڑک پر سفر کو ہر ممکن حد تک محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ تک میٹرو بس سروس کے لئے انفراسٹرکچر کی معیاری تعمیر کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ قومی شاہرات اور موٹر ویز کی تعمیر کے لئے اتھارٹی کے ریونیو میں اضافہ کیا جائے تاکہ قومی خزانے پر بوجھ ہر ممکن حد تک کم کیا جا سکے۔ اجلاس میں انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس شوکت حیات، ممبر انفراسٹرکچر پی اینڈ ڈی ڈویژن ملک احمد خان، وائس پریذیڈنٹ نیسپاک اظہر مسعود، چیف این ٹی آر سی سجاد افضل آفریدی، جوائنٹ سیکریٹری وزارت مواصلات الطاف اصغر، ممبر پلاننگ این ایچ اے راجہ نوشیروان، ممبر فنانس این ایچ اے شعیب احمد خان اور سیکریٹری این ایچ اے سعید احمد ملک نے شرکت کی۔