بغیر دستاویزات برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان معاہدے طے پا گیا

پاکستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ،ْبرطانوی وزیر داخلہ کی پاکستان کی جانب سے دہشتگردی کیخلاف کر دار کی تعریف برطانیہ مستقبل میں بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان ملاقاتوں کیلئے سہولت کاری کا کرداری ادا کرتا رہے گا ،ْپریس کانفرنس آزاد پولیس اور تحقیقاتی اداروں میں ،ْ وزارت کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتی ،ْ جو بھی میرا دائرہ اختیار میں ہو گا اپنا کر دار دا کرونگی ،ْ الطاف حسین کے حوالے سے سوال پر جواب پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قریبی تعلقات موجود ہیں ،ْبرطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ کے دورے سے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا ،ْچوہدری نثار علی

منگل 21 مارچ 2017 21:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)برطانوی وزیر خارجہ امبررڈ نے پاکستان کی جانب سے دہشتگردی کیخلاف کر دار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ،ْ برطانیہ مستقبل میں بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان ملاقاتوں کیلئے سہولت کاری کا کرداری ادا کرتا رہے گا جبکہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہپاکستان اور برطانیہ کے درمیان قریبی تعلقات موجود ہیں اور برطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ کے دورے سے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا ۔

پیر کو پنجاب ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ برطانوی ہوم سیکرٹری کا دورہ پاکستان پاک برطانیہ تعلقات کو نئی جہت دیگا پاکستان چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں کی راہ میں حائل تمام مسائل کا سفارتی وقانونی حل تلاش کیا جائے ۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ برطانیہ سے دو معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں معاہدے کے تحت بغیر دستاویزات برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے حوالے سے ہے جبکہ ایک ایم او یو پر دستخط کئے گئے ہیں جس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون کے شعبوں کی نشاندہی اور وضاحت کی گئی ہے وزیر داخلہ نے کہا کہ تین گھنٹوں تک ہونیوالی ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ سال میں وزارتی سطح کی کم ازکم ایک ملاقات ہونی چاہئے جس کے ایجنڈے میں سیکیورٹی سے لے کر انسداد دہشتگردی، منشیات، منظم جرائم، خفیہ معلومات کا تبادلہ وغیرہ شامل ہے ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانوی ہم منصب سے تمام ملاقاتیں انتہائی دوستانہ اورخوشگوار ماحول میں ہوئی اور ہر ایشو پر مفصل بات چیت کی گئی اور اتفاق کیا گیا کہ جو مشکلات ہیں انہیں بات چیت کے ذریعے دور کیا جائیگا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کے معاملے میں برطانوی تاشی کی کوششوں کے معترف ہیں کیونکہ برطانیہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنی سفارکاری میں اپنی رائے دوسروں پر مسلط نہیں کرتا ۔

برطانوی ہوم سیکرٹری امبررڈ نے کہا کہ ان کی پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات انتہائی دوستانہ اور خوشگوار رہی ہے جس میں تمام امور پر بات چیت کی گئی جن میں سیکیورٹی ،کائونٹر ٹیررازم ، امیگریشن اور دیگر امور شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی اکانومی تیزی سے گروتھ کر رہی ہے پاکستان اور برطانیہ سیکیورٹی کے معاملے پر متفق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر کے بعد مستقبل میں بہت سی بین الاقوامی پروازیں پاکستان آئیں گی ۔

نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر جو اقدامات کئے جا رہے ہیں برطانیہ ان سے مطمئن ہے اس سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفری معاملات کے حوالے سے بہت بہتری آئیگی۔ برطانوی ہوم سیکرٹری نے کہا کہ میں پاکستانی وزیر داخلہ کو یقین دلاتی ہوں کہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر تمام مسائل کو حل کرینگے پاکستان اور برطانیہ کے 70 سالہ سفارتی تعلقات ہیں ۔

الطاف حسین سے متعلق سوال کے جواب میں برطانوی ہوم سیکرٹری نے کہا کہ آزاد پولیس اور تحقیقاتی اداروں میں ان کی وزارت کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتی اس سلسلے میں جو بھی میرے دائرہ اختیار میں ہو گا میں اپنا کردار ادا کروں گی پاکستان اور افغانستان کی لندن میں میٹنگز کے حوالے سے سوال کے جواب میں امبررڈ نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ کوشاں رہا ہے کہ خطے میں امن و امان کو یقینی بنایا جائے اور اس سلسلے میں وہ مستقبل میں بھی افغانستان اور پاکستان کے درمیان ملاقاتوں کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ دو طرفہ تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے بھی اقدامات کیئے جائیں گے۔