تارکین وطن پاکستانیوں کو شناختی کارڈ کے اجراء اورمنسوخی پرآنے والے ممکنہ اخراجات کی تفصیل عدالت کوپیش کی جائے،سپریم کورٹ،ازخود نوٹس کیس میں وزارت داخلہ کو نوٹس جاری

منگل 21 مارچ 2017 22:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء) سپریم کورٹ نے تارکین وطن پاکستانیوں کو شناختی کارڈ(NICOP) کے اجراء اور منسوخی کی فیسوں میں اضافہ کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کردئیے ہیں اور کیس کی مزید سماعت چارہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالت کوآئندہ سماعت پر تارکین وطن پاکستانیوں کو شناختی کارڈ کے اجراء اورمنسوخی پرآنے والے ممکنہ اخراجات کی تفصیل عدالت کوپیش کی جائے ، عدالت نے قرارد یاکہ شناختی کارڈز کے اجراء اور منسوخی کی فیسوں میں اضافہ قابل قبول نہیں، تارکین وطن پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، جو ملک میں اربوں ڈالرکازرمبادلہ بھیج کرقومی ترقی میں اپناکرداراداکررہے ہیں ، منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ا س موقع پرچیف جسٹس نے چیئرمین نادرا یوسف مبین سے کہا کہ وہ ایک اچھے انسان ہیں اوران کے ہوتے ہوئے ایسے واقعات ہونے نہیں چاہیں کیونکہ بیرون ملک ہماری مکمل شناخت نائی کوپ ہوتی ہے اس حوالے سے انتہائی ذمہ داری کامظاہرہ ہوناچاہیے ، عدالت کوایڈیشنل اٹارنی جنرل سہیل محمود نے پیش ہوکربتایا کہ فیسوں میں اضافہ ابھی نہیں ہوا بلکہ یہ شرح 2012ء سے چلی آرہی ہے،چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ عدالت کوبتایاجائے کہ ا یک شناختی کارڈ پر کتنی لاگت آتی ہے اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنادی جائے جو معاملے پر رپورٹ دے سکے ، ایساہرگز نہیں ہونا چاہیے کہ بیرون ملک محنت مزدوری کرنے والے لوگ زیادہ پیسہ کماتے ہیں اس لئے ان سے زیادہ چارجز لئے جائیں ،چیئرمین نادرا نے بتایا کہ شناختی کارڈز کی فیسوں میں اضافے کی بڑی وجہ بیرون ممالک دفتری اخراجات ہیں عدالت ہمیں کچھ مہلت دے تو فیس مقرر کرنے کا فارمولہ پیش کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے شناختی کارڈ کی منسوخی اور اجراء کے اخراجات کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی اورمزید سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی ۔