اسلام آباد ہائی کورٹ نے حامد سعید کاظمی اورراجہ آفتاب کو حج کرپشن کیس میں باعزت بری کردیا

حامد سعید کاظمی، راؤ شکیل اور راجہ آفتاب پر حج انتظامات میں خورد برد ،ْکرپشن اور قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے کے الزامات تھے

پیر 20 مارچ 2017 15:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی ،ْ رائو شکیل اور سابق جوائنٹ سیکرٹری کو حج کرپشن کیس میں باعزت بری کردیا۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔سماعت کے بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو بری کردیا جبکہ راؤ شکیل اور جوائنٹ سیکرٹری راجہ آفتاب کی اپیلیں بھی منظور کرتے ہوئے انھیں بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

حامد سعید کاظمی، راؤ شکیل اور راجہ آفتاب پر سال 2010 میں حج انتظامات میں خورد برد، کرپشن اور قومی خزانے کو اربوں روپے نقصان پہنچانے کے الزامات تھے ،ْ جس کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) میں درج تھا۔

(جاری ہے)

حج اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اٴْس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے حامد سعید کاظمی اور حکمراں اتحاد میں شامل جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کو اٴْن کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔

حامد سعید کاظمی پر بدعنوانی کے الزام میں 30 مئی 2012 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم وہ اپنی بے گناہی پر اصرار کرتے رہیتاہم بعدازاں جون 2016 میں اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس میں جرم ثابت ہونے پر سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو 16 سال قید کی سزا سنادی تھی۔کرپشن کیس میں سابق جوائنٹ سیکریٹری مذہبی امور راجہ آفتاب کو بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج راؤ شکیل کو 40 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ماتحت عدالت نے تینوں ملزمان کو 15 ،ْ15 کروڑ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی۔