نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 4000 ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود منصوبے پر ناکامی کی تلوار لٹکنے لگی

بھارت نے سازش کے تحت مقبوضہ کشمیر میں 13 بجلی کے منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کرلی

پیر 20 مارچ 2017 10:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20مارچ۔2017ء) نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر 4000 ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کے باوجود منصوبے پر ناکامی کی تلوار لٹکنے لگی، بھارت نے سازش کے تحت مقبوضہ کشمیر میں 13 بجلی کے منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس پر 15 ارب روپے سے زائد کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اگر بھارت ان میں کامیاب ہوجاتا ہے تو ملکی میگا منصوبہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور 969 میگاواٹ ناکام ہوجائے گا منوصبے پر 85 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے اور منصوبہ سے سالانہ 5150 ارب یونٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے سالانہ 55 ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا جائے گا ذرائع کے ماطبق سندھ طاس معاہدے پر حکومتی موقف کے باعث یہ منصوبہ بھی تباہی کی جانب جارہا ہے اور اگر پاکستان بھارت کو معاہدے پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگیا تو پھر 969 میگاواٹ کا یہ مصوبہ کسی کام کا نہیں ریہ گا اور ملک کے اربوں روپے ڈوب جائین گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بھارتی منصوبوں سے ملک میں پانی کی قلت بھی پیدا ہوجائے گی پہلے ہی بھارت پیک سیزن کے علاوہ دیگر مہینوں میں پاکستان کا پانی روک لیتا ہے جس سے ملک میں پانی کی کمی شدت اختیار کر جاتی ہے اگر یہی رویہ رہا تو پھر آئندہ چند سالوں بعد ملک میں فی کیپٹا پانی 400 سے بھی کم رہ جائے گا جو کہ ڈیڈ لیول تصور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ منصوبہ پہلے ہی کافی تاخیر کا شکار ہے اور منصوبے نے 2008 ء میں پروڈکشن شروع کرنا تھی لیکن تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے منصوبے کا ڈیزائن 1989 ء میں مکمل کیا گیا تھا اس کے بعد منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلیاں کی گئین اور منصوبے کی لاگت ریکارڈ پر پہنچ چکی ہے۔