پاکستان اور بھارت کے پارلیمان میں قریبی رابطوں کے طریقہ کار پر بات چیت کا آغاز

ممتاز بھارتی سیاستدان ششی تھرورکادو طرفہ پارلیمانی رابطوں کے فروغ کی تجویز سے اتفاق پارلیمانی سفارت کاری مشترکہ ثقافت اور تاریخ سے جوڑے ہوئوں کومزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں منتخب نمائندوں پر دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین دوستانہ اور خوشگوار تعلقات قائم کرنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ،سردار ایاز صادق پارلیمانی دوستی گروپ پارلیمانی سفارت کاری میں اور پارلیمانوں کے تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں،سپیکر قومی اسمبلی

بدھ 15 مارچ 2017 21:01

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء) پاکستان اور بھارت کے پارلیمان میں قریبی رابطوں کے طریقہ کار پر بات چیت شروع ہوگئی ، ممتاز بھارتی سیاستدان ششی تھرورنے پاکستان اور بھارت کے مابین پارلیمانی رابطوں کے فروغ کی تجویز سے اتفاق کیا ہے اور بھارت نے قرار دے دیا ہے کہ پارلیمانی سفارت کاری دونوں اقوام جو پہلے ہی سے مشترکہ ثقافت اور تاریخ سے جوڑے ہوئے ہیں کومزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں جب کہ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ منتخب نمائندوں پر دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین دوستانہ اور خوشگوار تعلقات قائم کرنے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے پارلیمانی دوستی گروپ پارلیمانی سفارت کاری میں اور پارلیمانوں کے تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو ممبر لوک سبھا ششی تھرور کی سربراہی میں 3رکنی بھارتی پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاملاقات پارلیمنٹ ہائوس میں ہوئی ۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بھارتی وفد میں مشہور بھارتی سیاستدان ششی تھرور بھارتی رکن لوک سبھا مناکشی لیکھی اور ممبر را جیہ سبھا سواپن داس گپتا شامل ہیں ۔ سپیکر سے ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی دوطرفہ تعلقات کو کشادہ کرنے والے عوامل کے علاوہ دونوں پارلیمانوں میں رابطوں کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

سر دار ایاز صادق نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین ہر سطح پر باہمی رابطے اورمذاکرات دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مستحکم بنانے اور خطے میں امن کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔انہوں نے دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں کو فروغ دینے کے لیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں اور پاکستان کی قومی اسمبلی اور بھارت کی لو ک سبھا کے مابین قانون سازی ، تحقیق اور دیگر شعبوں میں تجربات کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا ۔

سپیکر نے وفد کو پاکستان کی قومی اسمبلی میںپارلیمانی دوستی گروپوں کی تشکیل سے آگا ہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی دوستی گروپ پارلیمانی سفارت کاری میں اور پارلیمانوں کے تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں 90دوستی گروپ قائم کیے گئے ہیں جو نہ صرف محرک ہیں بلکہ پارلیمانی سفارت کاری میں انتہائی فعال کردار ادا کر رہے ہیں ۔

رکن لوک سبھا ششی تھرور نے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری دونوں اقوام جو پہلے ہی سے مشترکہ ثقافت اور تاریخ سے جوڑے ہوئے ہیں کومزید قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔انہوں نے پاکستان اور بھارت کے مابین پارلیمانی رابطوں کے فروغ کی سپیکر کی تجویز سے اتفاق کیا ۔ملاقات میں پبلک اکائونٹس کمیٹی سمیت دیگر قائمہ کمیٹیوں کے کام کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تجربات کے تبادلوں پر غور کیا گیا ۔( اع)