قاضی حسین احمد مرحوم کا مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اتحاد کبھی سمجھ نہیں آیا، عمران خان

نواز شریف انسانی ترقی میں سرمایہ کار ی کرنے کی بجائے سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے میں مصروف ہیں،ویز خٹک اور اس کی ٹیم کی کارکردگی مثالی ہے،چیئرمین تحریک انصاف کا نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 13 مارچ 2017 10:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13مارچ۔2017ء)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اُنہیں قاضی حسین احمد مرحوم کا مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اتحاد کبھی سمجھ نہیں آیا انہوں نے کہاکہ مرحوم قاضی حسین احمد کے ساتھ میرے تقریباً تمام معاملات میں یکساں رائے ہوتی تھی ۔نواز شریف انسانی ترقی میں سرمایہ کار ی کرنے کی بجائے سڑکیں بنانے اور فیتے کاٹنے میں مصروف ہیں۔

پرویز خٹک اور اس کی ٹیم کی کارکردگی مثالی ہے ۔خیبرپختونخوا پولیس نے کارکردگی کے درخشاں معیار قائم کئے ۔صوبے میں دہشت گردی اور دیگر جرائم میں کمی واقع ہوئی ۔صحت اور تعلیم کوالٹی اور خدمات دینے لگے ہیں ۔نواز شریف ، جاوید لطیف کو اسمبلی سے فارغ کرے نہ کرنے پر اسے نواز شریف کے شہ حاصل ہو گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے قاضی حسین احمد نوشہرہ میڈیکل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہاکہ ان کا قاضی حسین احمد کے ساتھ اکثر معاملات میں اتفاق رائے ہوتا تھا سسٹم کے بارے میں ہمارے خیالات تقریباً ایک جیسے تھے مگر اگر ہمارے اختلافات میں کہیں یکسانیت نہیں تھی تو وہ اُن کی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ اتحاد تھی جسے میں کبھی نہیں سمجھ سکا ۔ انہوں نے کہاکہ نظام کو ٹھیک کئے بغیر حالات کبھی نہیں بدلتے ۔ نواز شریف صحت ، تعلیم اور نظام کو چھوڑ کر سڑکوں کا افتتاح کر رہے ہیں۔

اگر صرف سڑکوں او رپلوں کا افتتاح کرنے سے ترقی ممکن ہوتی تو دوسری جنگ عظیم میں تباہی کا شکار بن جانے والے جرمنی اور جاپان کبھی ترقی نہ کرتے ۔انہوں نے ترقی اسلئے کی کہ انہوں نے انسانوں پر سرمایہ کاری کی تھی ۔ عمران خان نے کہاکہ وہ پرویز خٹک کو داد دیتے ہیں جنہوں نے نظام کی شفافیت پر کام کیا اور انسانوں پر سرمایہ کاری کی ۔عمران خان نے کہاکہ جن ممالک نے بھی انسانوں پر سرمایہ کاری کی وہ ترقی پا گئے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں بھی غریب عوام کو صحت کی سہولیات دی جائیں نوجوانوں کو تعلیم کے مواقع میسر ہوں تعلیم ہی سے نیا پاکستان بنے گا۔ پرویز خٹک نے جس طرح خیبرپختونخو امیں ہسپتالوں اور سکولوں کی بہتری پر کام کیا اداروں میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کیا ، میرٹ کی بالاد ستی قائم کی ، این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیوں کا نظام وضع کیا ، وہ وفاق اور دیگر صوبائی حکومتوں کیلئے بھی ایک مثال ہے اور یہی نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے ۔

خیبرپختونخو امیں ہسپتالوں کو مکمل خود مختاری دی گئی ہے ۔اب ہسپتالوں میں ہی پریکٹس ہوگی جو ایک انقلابی تبدیلی ہو گی ۔ صوبائی حکومت کاصحت انصاف کار ڈ اہم ترین پالیسی اقدام ہے۔ اس کے تحت 18 لاکھ مستحق خاندان علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کریں گے جو آبادی کا 51 فیصد بنتا ہے۔اگلے سال پورے صوبے کو انصاف کارڈ دینے کاپلان ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کا معیار بلند ہونے کی وجہ سے عوام سرکاری ہسپتالوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

عمران خان نے کہاکہ خیبرپختونخو امیں پولیس کی کارکردگی مثالی ہے ۔ پرویز خٹک نے پولیس کے نظام کو ٹھیک کیا جس کی وجہ سے دہشت گردی اور دیگر سماجی جرائم کی شرح میں خاطر خواہ کمی آئی ۔ایم این اے جاوید لطیف کی مراد سعید کے ساتھ بد اخلاقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جاوید لطیف نے انتہائی نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں۔ خصوصاً خواتین کے بارے میں جاوید لطیف نے جو زبان استعمال کی وہ ہماری روایات اور کلچر کے خلاف ہے۔

ہم انتظار کررہے ہیں کہ نوازشریف جاوید لطیف کو اسمبلی سے اُٹھا کر باہر پھینکے اگر حسب معمول نواز شریف معصوم اور مظلوم شکل بنا کر عوام کے سامنے آئے اور جاوید لطیف کے خلاف کاروائی نہ کی تو ہمیں سمجھیں گے کہ نواز شریف اُس کی پشت پناہی کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ اگر ہماری طرف سے اس طرح کا رویہ اختیار کیا جاتا تو ہم اُس کو پی ٹی آئی سے نکال دیتے ۔ہماری ثقافت اور روایات میں غیر اخلاقی حرکتوں کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔

متعلقہ عنوان :