وزیر اعظم کی ہولی تہوار کے موقع پر ہندو برادری کو مبارکباد

حکومت، اسلام کی تعلیمات اورپاکستان کے آئین کی بنیاد پر شہریوں کے مساوی حقوق کویقینی بنائے گی ملکی ترقی کے لیے قومی وحدت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا اور یک جان ہو کر ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی ضرور ت ہے جس میں ہر کوئی خود کو آزاد سمجھے اور اسے کسی جبرکا سامنا نہ کر نا پڑے،محمد نواز شریف کا پیغام

پیر 13 مارچ 2017 10:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13مارچ۔2017ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ہولی تہوار کے موقع پر ہندو برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت، اسلام کی تعلیمات اورپاکستان کے آئین کی بنیاد پر شہریوں کے مساوی حقوق کویقینی بنائے گی ، ملکی ترقی کے لیے قومی وحدت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھنا اور یک جان ہو کر ایسا معاشرہ تشکیل دینے کی ضرور ت ہے جس میں ہر کوئی خود کو آزاد سمجھے اور اسے کسی جبرکا سامنا نہ کر نا پڑے۔

وزیراعظم نے اپنے تہینتی پیغام میں کہا کہ ہولی کے پرمسرت موقع پر ، میں پاکستان بھر کی ہندو برادری کو مبارک باد پیش کر تا ہوں۔ یہ موسم کی تبدیلی اور بہار کی آمدکا ا علان ہے۔ اس تہوار میں امید کا پیغام ہے، وہ امید جو ہمیں ایک بہتر مستقبل کی خبر دیتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ اس بات کی نویدہے کہ جس طرح سرماکا موسم بہار میں بدلتا ہے، اسی طرح معاشروں کے حالات بھی تبدیل ہوتے ہیں۔

پاکستان کا موسم بھی تبدیل ہو رہا ہے اور یہاں بہار کے وہ دن لوٹ رہے ہیں جن کی تلاش میں مذاہب کے مابین پر امن بقائے باہمی کی بنیاد رکھی گئی۔ پاکستان اس لیے قائم ہوا تھا کہ یہ مسلمانوں ہی کے لیے نہیں، اس خطے میں آباد ہر قبیلے اور برادری کے لیے امن کا مرکز بنے۔ قائد اعظم نے 11 اگست1947ء ہی کو واضح کر دیا تھا یہاں مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک روانہیں رکھا جائے گا۔

قائد اعظم نے اس تقریر میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا، ریاست پاکستان اس کو نبھانے کی پابند ہے اور اس معاملے میں کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔پاکستان کی ہندو برادری نے اپنے مسلمان اور دوسرے مذاہب کے بھائیو اور بہنو کے ساتھ مل کر جس طرح وطنِ عزیز کی ترقی میں اپنا کر دار ادا کیا ہے، پوری قوم اس کی معترف ہے اور اقلیتوں کے اس جذبے کو سراہتی ہے۔

پاکستان کے عوام کو گزشتہ عرصے میں جس طرح فسادیوں کے ہاتھوں خطرات کا سامنا کر نا پڑا، پاکستان کی اقلیتیں بھی اس سے متاثر ہوئیں۔ یہ بات باعثِ افسوس ہے کہ اس کے لیے اسلام کے نام کو استعمال کیا گیا جو ایک انسان کے قتل کوپوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور ایک انسان کی جان بچانے کوپوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف سمجھتا ہے۔ جو انسانی حقوق میں مذہب کی بنیاد پر کسی امتیاز کو روا نہیں رکھتا اور یہی پاکستان کا آئین بھی کہتا ہے۔

حکومت، اسلام کی تعلیمات اورپاکستان کے آئین کی بنیاد پر شہریوں کے مساوی حقوق کویقینی بنائے گی اوراس بات کا اہتما م کیا جا ئے گاکہ کسی کے ساتھ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہ کیا جائے۔ انہیں اپنے مذہب پر عمل کر نے کی پوری آزادی ہو۔ ملازمتوں اور دوسرے معاملات میں انہیں کسی محرومی کا احساس نہ ہو۔ پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ قومی وحدت کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھا جائے اورہم سب یک جان ہو کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیں جس میں ہر کوئی خود کو آزاد سمجھے اور اسے کسی جبرکا سامنا نہ کر نا پڑے۔

’ہولی‘ کا تہوار ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ یہ نیکی ہے جو باقی رہے گی اور بدی کو لازماً شکست ہوگی۔میں ایک بار پھر پاکستان کی ہندوبرادری کو مبار ک باد پیش کرتے ہوئے،ان کے ساتھ ا ظہارِ یکجہتی کرتا ہوں

متعلقہ عنوان :