چھٹی مردم و خانہ شماری کا آغاز 15 مارچ سے ہوگا ، 25 مئی تک مکمل کرلیا جائیگا ، مریم اورنگزیب

مردم شماری کا بجٹ 18 اعشاریہ 5 بلین ہے، غلط معلومات کو جرم تصور کیا جائیگا مسلح افواج کے شکرگزار ہیں وہ مردم شماری کے عمل کو پرامن بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں،بلوچستان کے سینسس کمیشن کے متعلق تمام قیاس آرائیاں غلط ہیں،وزیر مملکت اطلاعات کی ر ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمرا ہ مشترکہ پریس کانفرنس آرمی چیف نے ہدایت کی ہے مردم شماری کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے،مردم شماری کے عمل کو آسان اور شفاف بنایا جائے گا، اس عمل کو محفوظ بنانے میں تمام سکیورٹی ادارے حصہ لیں گے، کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع سکیورٹی اداروں کو دی جائے، مسلح افواج ہر خطرے سے نمٹنے کیلئے مکمل تیاری کر چکی ہیں،میجر جنرل آصف غفور

پیر 13 مارچ 2017 10:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13مارچ۔2017ء) پاکستان میں چھٹی مردم و خانہ شماری کا آغاز 15 مارچ سے ہوگا جبکہ 25 مئی تک یہ عمل مکمل کرلیا جائیگا،مردم شماری کا بجٹ 18 اعشاریہ 5 بلین ہے، غلط معلومات کو جرم تصور کیا جائیگا ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری ایک آئینی ذمہ داری ہے 19 برس بعد اس عمل سے گزرنے جا رہے ہیں،وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم کی توجہ کا مرکز عوامی فلاح کے حوالے سے اقدامات کرنا ہیں، آخری مردم شماری بھی وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت میں ہی کروائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے ملک بھر میں سکیورٹی کے حوالے سے جاری آپریشنز کی وجہ سے مردم شماری پہلے نہیں کروائی جا سکی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کا کل بجٹ 18 اعشاریہ 5 بلین ہے اور مردم شماری 15 مارچ سے 25 مئی تک جاری رہے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری میں دہری شہریت والوں کو بھی گنا جائے گا اور پاکستان میں پہلی بار ٹرانس جینڈرز کو بھی گنا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مردم شماری کے عمل میں صرف سرکاری ملازمین کو استعمال کیا جائے گا، مقامی افراد ہی اپنے علاقے کے لوگوں کی خانہ و مردم شماری میں حصہ لیں گے۔ بے گھر افراد کو بھی گنا جائے گا اور تمام ملازمین اپنی ڈیوٹی کے علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے بغیر عوام کی حقیقی نمائندگی سامنے نہیں آسکتی۔انہوں نے بتایا کہ غلط معلومات دینے پر 15 ہزار روپے جرمانہ اور 6 ماہ تک قید ہو سکتی ہے، ایک لاکھ 18 ہزار 9 سو 18 افراد کو تربیت دی گئی ہے، ہر پاکستانی کو گنا جائے گا اور ہمیں نادرا کا مکمل تعاون حاصل ہو گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ مردم شماری ایک آئینی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا ملک چھٹی خانہ و مردم شماری کیلئے مکمل طور پر تیار ہے تاہم چونکہ ہم 19 برس بعد اس عمل سے گزرنے جا رہے ہیں تاہم یہ ہم سب کیلئے سیکھنے کا موقع بھی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلح افواج کے شکرگزار ہیں کہ وہ مردم شماری کے عمل کو پرامن بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بلوچستان کے سینسس کمیشن کے متعلق تمام قیاس آرائیاں غلط ہیں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے فیصلہ کیا کہ مردم شماری میں پاک فوج کی خدمات لی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی مسائل کے باعث دو مرحلوں میں مردم شماری کروائی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر اینیومیریٹرز کے ساتھ ایک سپاہی ہو گا۔

آرمی چیف نے ہدایت کی ہے کہ مردم شماری کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ مردم شماری کے عمل کو آسان اور شفاف بنایا جائے گا۔ جو سپاہی اینیومیریٹر کے ساتھ جائے گا اس کا نادرا سے لنک ہو گا، جھوٹ بولنے یا غلط معلومات دینے کو جرم تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں دو لاکھ افراد حصہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ماسٹر ٹرینرز نے ہر شہر میں جا کر اینیومیریٹرز کو ٹریننگ دی ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہمارا کوئی سپاہی یا اینیومیریٹر اکیلا نہیں ہو گا اس کے ساتھ سکیورٹی کا پورا نیٹ ورک موجود ہو گا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مردم شماری کے عمل کو محفوص بنانے میں تمام سکیورٹی ادارے حصہ لیں گے، ٹی ڈی پیز کی پہلے سے رجسٹریشن ان کے علاقوں کے حساب سے ہو چکی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع سکیورٹی اداروں کو دی جائے، مسلح افواج ہر خطرے سے نمٹنے کیلئے مکمل تیاری کر چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :