اڑی حملے میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتاری کے بعد بے گناہ قرار دئیے جانے والے دوپاکستانی لڑکے وطن واپس پہنچ گئے

مظفر آباد کے رہائشی احسن خورشید ، فیصل حسین اعوان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے واہگہ باڈر پر ان کا استقبال کیا ،سرحد پر انتہائی جذباتی مناظر

جمعہ 10 مارچ 2017 18:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء)مقبوضہ کشمیر میں فوجی اڈے پر حملے میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتاری کے بعد بے گناہ قرار دئیے جانے والے دوپاکستانی لڑکے واہگہ کے راستے وطن واپس پہنچ گئے ۔مظفر آباد کے رہائشی احسن خورشید اور فیصل حسین اعوان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب نے واہگہ باڈر پر ان کا استقبال کیا اور اس موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔

فیصل حسین اعوان کے بھائی غلام مصطفی کا کہنا تھاکہ ان کا بھائی اور اس کا دوست عید کے بعد تفریح کے غرض سے نکلے اور غلطی سے سرحد عبور کر گئے ۔واہگہ باڈر پرموجود اہل خانہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمارے لئے عید سے کم نہیںاور اس خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

پاکستانی حکومت اور بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ہمارے بچوں کی رہائی کیلئے بھرپور کاوشیں کیں جس پر ان کے شکر گزار ہیں ۔

مظفر آباد کے رہائشی فیصل حسین اعوان اور احسن خورشید غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے اور بھارتی فورسز نے دونوں کو گرفتار کر کے اڑی حملے میں سہولت کارہونے کا الزام عائد کر دیا تھا تاہم تحقیقات بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے لڑکوں کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ میں لکھا کہ فیصل حسین اعوان اور احسن خورشید دہشتگردی کی اس کارروائی میں ملوث نہیں تھے۔

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دونوں لڑکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشی ہیں اور اپنے والدین سے تعلیم کے معاملے پر جھگڑا کرکے غلطی سے سرحد پار کرگئے تھے۔رپورٹ کے مطابق دونوں لڑکوں کے بیانات اور ان کے موبائل کے تکنیکی تجزیوں کی صورت میں حاصل ہونے والے ثبوتوں سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان کا اڑی میں آرمی کیمپ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سے کوئی تعلق تھا۔این آئی اے نے دونوں پاکستانی لڑکوں کے خلاف کیس بند کرکے انہیں پاکستان واپس بھیجنے کے لیے بھارتی فوج کے حوالے کیا جنہیں گزشتہ روز واہگہ باڈر پر پاکستان رینجرز کے حوالے کردیا گیا اور امیگریشن کے مراحل مکمل ہونے پر دونوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔