سینیٹ نے سوشل میڈیا پر نبی کریمؐ ‘ صحابہ کرام اور ہل بیت سے متعلق توہین آمیز مواد پھیلانے کے خلاف متفقہ مذمتی قرار داد منظور کرلی

گستاخانہ افعال روکنے کے لئے اس میں ملوث لو گوں ،سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لے کر نشان عبرت بنایا جائے ، سوشل میڈیا پر معلومات کے نظام کی سخت نگرانی کے لئے سسٹم بنایا جائے، قرار داد میں مطالبہ

جمعہ 10 مارچ 2017 20:46

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء)ایوان بالا (سینیٹ )نے سوشل میڈیا پر نبی کریمﷺ ‘ صحابہ کرام اور ہل بیت اور اولیا کرام سے متعلق توہین آمیز مواد پھیلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دے دی، قراداد میں مطالبہ کیا ہے کہ گستاخانہ افعال روکنے کے لئے اس میں ملوث لو گوں ،سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لے کر نشان عبرت بنایا جائے اور سوشل میڈیا پر معلومات کے نظام کی سخت نگرانی کے لئے سسٹم بنایا جائے۔

جمعہ کو سینیٹر کامل علی آغا نے سوشل میڈیا پر نبی کریمﷺ ‘ صحابہ کرام اور اہل بیت عظام کے حوالے سے توہین آمیز مواد کی مذمت کے لئے قرارداد ایوان میں پیش کی ۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔

(جاری ہے)

تمام انبیاء اور بالخصوص امام الانبیاء حضرت محمد ﷺ ‘ صحابہ کرام‘ اہل بیت عظام کے ناموس کے تحفظ کی ذمہ داری پاکستان پر عائد ہوتی ہے۔

حالیہ دنوں میں ناموس رسالت اور صحابہ کرام کے حوالے سے توہین آمیز مواد کے ذریعے بعض عناصر مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام کسی بھی مقدس ہستی کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ متعلقہ محکمہ 295سی کے تحت ایسے عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنائے اور سوشل میڈیا سمیت تمام ایسے ذرائع کی سخت مانیٹرنگ کی جائے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کا قانون ناموس رسالت، ناموس انبیاء اور ناموس صحابہ کو تحفظ دیتا ہے، ہم انبیاء کی توہین کی اجارت نہیں دے سکتے، حالیہ دنوں میں کچھ عناصر نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے شان رسالت میں گستاخی کی، حکومت ایسے گستاخانہ مواد کو روکے، گستاخانہ مواد پھیلانے والے اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنادیں۔ جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔( و خ )

متعلقہ عنوان :