امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں پاکستان کو دہشتگردی کی معاونت کرنے والا ملک قرار دینے کیلئے بل پیش

پاکستان ایک ایسا ساتھی ملک ہے جس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا ،اس نے برسوں سے امریکہ کے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے اور مدد کی ہے‘ متن بل کے محرک ٹیڈ پو کانگریس میں ایوان نمائندگان میں دہشتگردی سے متعلق ذیلی کمیٹی کے صدر ہیں

جمعہ 10 مارچ 2017 21:41

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء)امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو دہشتگردی کی معاونت کرنے والا ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ٹیڈ پو کانگریس میں ایوان نمائندگان میں دہشتگردی سے متعلق ذیلی کمیٹی کے صدر ہیں اور اس سے پہلے بھی وہ پاکستان کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق اس بل کے تحت صدر کو 90 دنوں کے اندر جواب دینا ہو گا کہ پاکستان بین الاقوامی دہشتگردی کو سپورٹ کرتا ہے یا نہیں۔ اس کے 30 دن بعد وزیر خارجہ کو ایک رپورٹ دینا ہوگی جس میں انہیںیا تو پاکستان کو دہشتگردی کا کفیل ملک قرار کرنا پڑے گا یا تفصیل سے بتانا ہوگا کہ کیوں اسے اس زمرے میں نہیں رکھا جا سکتا۔

(جاری ہے)

ٹیڈ پو نے بل میں لکھا ہے پاکستان نہ صرف ایک ایسا ساتھی ملک ہے جس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس نے برسوں سے امریکہ کے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے اور مدد کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کو پناہ دینا ہو یا پھر حقانی نیٹ ورک کے ساتھ گٹھ جوڑ ہو، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے اس کے کافی ثبوت ہیں اور یہ واضح ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ نہیں ہے۔بل کے متن کے مطابق وقت آ گیا ہے کہ ہم پاکستان کو اس دھوکہ دہی کے لیے انعام دینے پر پابندی لگائیں اور اسے سرکاری طور پر دہشتگردی کو سپانسر کرنے والا ملک قرار دیں۔ٹیڈ پو نے ایک ایسا ہی بل گزشتہ سال ستمبر میں پیش کیا تھا لیکن اس کے پاس ہونے کے آثار انتہائی کم تھے کیونکہ یہ اوباما انتظامیہ کا آخری دور میں تھا اور اس پر بحث یا کسی فیصلے کا وقت ہی نہیں بچا تھا۔

متعلقہ عنوان :