قومی اسمبلی میں بھی پی ٹی آئی کے رکن مراد سعید اور مسلم لیگ (ن) کے رکن میاں جاوید لطیف کے درمیان پیش آنے والا ناخوشگوار واقعہ زیر بحث رہا

تحریک انصاف کا ایوان سے واک آئوٹ، پیپلز پارٹی نے نہ صرف واک آئوٹ میں ساتھ دیا بلکہ اس دوران ایوان میں کورم کی نشاندہی بھی کی

جمعہ 10 مارچ 2017 13:22

اسلام آباد ۔10 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مارچ ء) قومی اسمبلی میں جمعہ کو بھی پی ٹی آئی کے رکن مراد سعید اور مسلم لیگ (ن) کے رکن میاں جاوید لطیف کے درمیان پیش آنے والا ناخوشگوار واقعہ زیر بحث رہا۔ پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ پر ایوان سے واک آئوٹ کیا اور پیپلز پارٹی نے واک آئوٹ میں نہ صرف تحریک انصاف کا ساتھ دیا بلکہ واک آئوٹ کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے ایوان میں کورم کی نشاندہی بھی کی جس کی وجہ سے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کچھ دیر معطل رہی۔

دیگر اپوزیشن جماعتوں ایم کیو ایم‘ جماعت اسلامی‘ آفتاب احمد خان شیرپائو‘ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور اور فاٹا کے اراکین نے واک آئوٹ میں پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اجلاس کے دوران ڈاکٹر عارف علوی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ پر ہم نے بات کرنی ہے اگر اس کو نظر انداز کیا گیا تو اس سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔

مراد سعید کی تقریر میں ایک لفظ بھی ایسا نہیں تھا جو قابل اعتراض ہو۔ اس کے بعد میاں جاوید لطیف نے اپنی تقریر میں ہمارے لیڈر پر غداری کا الزام لگایا، مراد سعید اس تقریر کا جواب دینا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کی طرف سے قائم کمیٹی پر ہمارے تحفظات ہیں، تحقیقاتی کمیٹی میں شاہ جی گل آفریدی کو بھی شامل کیا جائے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ایوان کا بزنس مکمل ہونے کے بعد بے شک کل کے واقعہ کو زیر بحث لایا جائے۔

۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ سپیکر کی طرف سے قائم کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی نکتہ وضاحت پر فاضل رکن خود وقت لے سکتا ہے، گزشتہ روز مراد سعید نے 8 منٹ 23 سیکنڈ تک بات کی انہوں نے چیئر کے حوالے سے بھی نامناسب ریمارکس دیئے، ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ سب کو ساتھ لے کر چلا جائے۔ ہمارے لئے سب برابر ہیں، مراد سعید نے گلہ کیا تھا اس لئے انہیں گزشتہ روز بات کرنے کا وقت دیا تھا۔

انجینئر علی محمد خان نے کہا کہ ایوان میں تند و تیز باتیں ہوتی ہیں اور ارکان اپنا موقف پیش کرتے ہیں، گزشتہ روز مراد سعید نے اپنی تقریر کے آخر میں اتحاد و اتفاق کی بات کی جو انتہائی مناسب تھی مگر میاں جاوید لطیف نے اپنی تقریر میں نامناسب بات کی، ہمارے لیڈر کو شیخ مجیب سے تشبیہ دی گئی، یہ الفاظ کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ اس دوران اجلاس کی کارروائی کورم کی نشاندہی کی وجہ سے کچھ دیر کے لئے معطل رہی۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے تحریک انصاف کے واک آئوٹ کے دوران کورم کی نشاندہی کردی۔ ڈپٹی سپیکر نے گنتی کا حکم دیا۔ ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ نکلنے پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک معطل کردی گئی۔