رواں سال کے آخر تک مزید تین جہاز ڈرائی لیبز پر پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونگے ،ْ سینٹ میں وقفہ سوالات

پارلیمنٹ لاجز کی آخری منزل کی چھت کے نیچے خالی جگہ کو فل کیا جائے گا ،ْ2014ء سے 2016ء تک ملک میں سیلابوں اور شدید بارشوں سے 1029 افراد جاں بحق اور 1297 زخمی ہوئے ،ْ زاہد حامد ،ْ طارق فضل چوہدری کے جوابا ت قومی احتساب (ترمیمی) بل 2017ء قائمہ کمیٹی کو واپس بھجوادیا گیا ،ْخیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مطالبات پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پیش سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے پیش کردہ توجہ دلائو نوٹس پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں 30توسیع کی تحریک ایوان بالا نے منظور کرلی

بدھ 8 مارچ 2017 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک مزید تین جہاز ڈرائی لیبز پر پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونگے ،ْ پارلیمنٹ لاجز کی آخری منزل کی چھت کے نیچے خالی جگہ کو فل کیا جائے گا ،ْ2014ء سے 2016ء تک ملک میں سیلابوں اور شدید بارشوں سے 1029 افراد جاں بحق اور 1297 زخمی ہوئے۔

بدھ کووقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ بحرین کے بادشاہ نے حکومت کو میڈیکل کا ادارہ بنانے کی پیشکش کی تھی اس پر سٹڈی کے دوران نرسنگ کالج قائم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے ،ْ اس کیلئے پارک روڈ پر 250 کنال اراضی مختص کی جارہی ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے بھی پارک روڈ پر ایک ہسپتال کے قیام کی تجویز ہے اور اس کے لئے پارک روڈ اور لہتراڑ روڈ کے اطراف سو کنال اراضی موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کیڈ کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایسا کوئی خودمختار ہسپتال نہیں ہے۔ وزیراعظم کے اعلان کردہ ملک بھر میں 46 ہسپتالوں کی منظوری ہو چکی ہے۔ اس میں سے تین اسلام آباد میں بنیں گے۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں بعض ڈسپنسریوں میں چوبیس گھنٹے سروس ہے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ 2010ء میں پی آئی اے کے پاس 34 جہاز تھے اور ایک جہاز کے لئے 502 عملہ تھا۔

2016ء میں جہازوں کی تعداد بڑھا کر 38 تک کردی گئی ہے۔ اب ایک جہاز پر 376 ملازمین دستیاب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے آخر تک مزید تین جہاز ڈرائی لیز پر پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 19 جہاز ڈرائی اور چار ویٹ لیز پر ہیں۔ وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز بلڈنگ کی صفائی پر کام کنٹریکٹ پر کیا جارہا ہے۔

اس کا سابقہ کنٹریکٹ 15 اکتوبر 2016ء کو ختم ہوا جلد اس کا ٹینڈر آجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کی موجودگی کے حوالے سے افسران کا اجلاس بلایا تھا۔ آخری منزل پر چھت کے نیچے جگہ زیادہ ہے اس وجہ سے چوہے آتے ہیں۔ اس کا حل نکالا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز کی صفائی کے لئے ایک ڈائریکٹر سی ڈی اے بیٹھتا ہے یہاں تعینات عملہ میں صوبائی کوٹہ کا عنصر نہیں ہے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ پمز اور نیشنل کلینر پراڈکشن سنٹر مورگاہ کے درمیان ہسپتال کے انفیکشن والے عضلات کو ٹھکانے لگانے کا معاہدہ ہوا ہے۔ ہم نے پمز کا اپنا سنٹر قائم کرنے کے لئے وزیرداخلہ سے منظوری لے لی ہے۔ پمز کی انتظامی کنٹرول شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی سے الگ کرنے کی سمری کی منظوری وزیراعظم نے دے دی ہے۔ وزارت قانون سے رائے لے کر ایوان میں منظوری کے لئے بل پیش کردیا جائے گا۔

طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ حکومت کے زیر غور ایسا کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے کہ اسلام آباد کے تمام نجی تعلیمی اداروں کو اپنے طالب علموں کے لئے پک اینڈ ڈراپ کی فراہمی کو لازمی قرار دینے کا کہا جائے۔وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ پاکستان کی برآمدات کا مستقبل ویلیو ایڈیشن اور پروسیسنگ میں ہے۔ جس چیز کی ویلیو ایڈیشن ہوئی ہے اس کی پوری دنیا میں ڈیمانڈ ہے۔

کاٹن ٹیکسٹائل کی جگہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی مانگ بڑھ رہی ہے۔وفاقی وزیر زاہد حامد نے بتایا کہ سال 2014ء سے 2016ء تک ملک میں آنے والے سیلابوں اور شدید بارشوں سے 1029 افراد جاں بحق 1297 زخمی اور ایک لاکھ 22 ہزار 877 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ سیاحت 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ وفاق کے پاس 39 کے قریب ہوٹلز‘ موٹلز ریسٹ ہائوسز ہیں۔

ان پر پوری توجہ دی جارہی ہے۔ گزشتہ سال اس کی آمدن میں سے دس کروڑ روپے ان پر ہی صرف کئے گئے۔ اجلاس کے دور ان قومی احتساب (ترمیمی) بل 2017ء قائمہ کمیٹی کو واپس بھجوا دیا گیا۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ احتساب آرڈیننس لیپس ہو چکا ہے‘ احتساب بل پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے ہو رہا ہے اس لئے یہ بل واپس کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ جس پر چیئرمین سینٹ نے بل قائمہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے 30 روز میں اسے نمٹانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے دور ان خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے مطالبات پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ خصوصی کمیٹی برائے 24 مطالبات جنہیں خیبر پختونخوا کی حکومت نے تیار کیا‘ پر کمیٹی کے کنوینئر سید مظفر حسین شاہ نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اس خصوصی کمیٹی کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلا س کے دور ان سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے پیش کردہ توجہ دلائو نوٹس کے موضوع پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں 30 ایام کی توسیع کی تحریک ایوان بالا نے منظور کرلی گئی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت قواعد ضابطہ کار و انصرام سینیٹر راحیلہ مگسی نے تحریک پیش کی کہ 20 جنوری 2017ء کو سینیٹر عائشہ رضا فاروق کی طرف سے انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین کی طرف سے اے اور او لیول کے طلباء کو مساوی سرٹیفکیٹس عطا کرنے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے موضوع پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے عرصہ کو 21 مارچ سے 30 ایام کار تک کی توسیع دی جائے۔

جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے ایوان کو غلط جواب دینے پر ایوان کا استحقاق مجروح ہونے پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں 45 ایام کی توسیع کی تحریک ایوان بالا نے منظور کرلی گئی چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قواعد‘ ضابطہ کار کے چیئرمین ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے تحریک پیش کی کہ سینیٹر فرحت اللہ بابر کی طرف سے پوچھے گئے نشاندار سوال کے جواب میں سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے ایوان کو غلط معلومات فراہم کرنے پر استحقاق مجروح ہونے کے سوال پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے عرصہ کو 18مارچ سے 45 ایام کار تک کی توسیع دی جائے۔

جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کی رپورٹ پیش کرنے کی تحریک میں 60 دن تک کی توسیع کی منظوری دیدی گئی ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کے چیئرمین کی جانب سے پیش کردہ تحریک کہ یہ ایوان سینیٹر فرحت اللہ بابر کی طرف سے پوچھے گئے نشاندار سوال کے جواب میں سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے ایوان کو غلط معلومات فراہم کرنے پر استحقاق مجروح ہونے کے سوال پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے عرصہ کی 7 اپریل 2017ء سے مزید 60ایام کار تک کی توسیع دی جائے۔

جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان خصوصی کمیٹی برائے پی آئی اے کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کرنے کے حوالے سے 60 ایام کی توسیع کی منظوری دیدی گئی ۔کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر مشاہد اللہ نے تحریک پیش کی کہ ایوان 15 فروری 2017ء کو ایوان کی جانب سے پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پی آئی اے ایئربس اے 310 کی جرمن کمپنی کو فروخت کے معاملے کی کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کے عرصہ میں 60 ایام کار تک کی توسیع دی جائے جس کی ایوان بالا نے منظوری دی۔

متعلقہ عنوان :