مارچ 2010ء کے بعد نیشنل بنک پاکستان نے کوئی بھی قرضہ معاف نہیں کیا گیا ،ْ وفاقی وزیر زاہد حامد کا سینٹ میں جواب

بدھ 8 مارچ 2017 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ مارچ 2010ء کے بعد نیشنل بنک پاکستان نے کوئی بھی قرضہ معاف نہیں کیا گیا بدھ کو اجلاس کے دور ان سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے تحریک پیش کی کہ بنکوں کی جانب سے اپنی صوابدید پر اور حکومت کے نوٹس میں لائے گئے چار ارب 60 کروڑ روپے کے قرضے معاف کرانے سے متعلق عوامی اہمیت کے حامل معاملے کو زیر بحث لایا جائے اس کے جواب میں وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ نجی بنکوں کی اس حوالے سے اپنی پالیسی ہوتی ہے اور وہ سٹیٹ بنک کے قوانین کو مدنظر رکھ کر قرضے معاف کرتے ہیں تاہم نیشنل بنک کی جانب سے مارچ 2010ء کے بعد کوئی قرضہ معاف نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے بنکوں سے قرض لیا ہوتا ہے ان کی معلومات الیکٹرانک کریڈٹ انفارمیشن بیورو کو بھجوائی جاتی ہیں جہاں اس کی گزشتہ کارکردگی بھی زیر غور لائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :