بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے اڑی حملے میں سہولت کاری کی شبے میں گرفتار کیے گئے دو پاکستانی لڑکوں کو رہا کردیا

دونوں کیخلاف کیس بند کرکے انہیں پاکستان واپس بھیجنے کے لیے بھارتی فوج کے حوالے کردیا گیا‘ میڈیا رپورٹس

بدھ 8 مارچ 2017 20:41

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء)بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے اڑی حملے میں سہولت کاری کی شبے میں گرفتار کیے گئے دو پاکستانی لڑکوں کو رہا کردیا،دونوں پاکستانی لڑکوں کو گزشتہ سال ستمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی( این آئی اے )نے لڑکوں کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ میں لکھا ہے کہ فیصل حسین اعوان اور احسن خورشید دہشتگردی کی اس کارروائی میں ملوث نہیں تھے۔

بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دونوں لڑکے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے رہائشی ہیں اور اپنے والدین سے تعلیم کے معاملے پر جھگڑا کرکے غلطی سے سرحد پار کرگئے تھے۔رپورٹ کے مطابق دونوں لڑکوں کے بیانات اور ان کے موبائل کے تکنیکی تجزیوں کی صورت میں حاصل ہونے والے ثبوتوں سے یہ واضح نہیں ہوتا کہ ان کا اڑی میں آرمی کیمپ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں سے کوئی تعلق تھا۔

(جاری ہے)

این آئی اے نے دونوں پاکستانی لڑکوں کے خلاف کیس بند کرکے انہیں پاکستان واپس بھیجنے کے لیے بھارتی فوج کے حوالے کردیا ہے۔قبل ازیں ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں اعلی سرکاری حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دونوں پاکستانی لڑکوں کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا جارہا ہے کیونکہ پاکستان نے حال ہی میں بھارتی فوجی اہلکار چندو چون کو رہا کیا جو گزشتہ سال بھاگ کر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر چلا گیا تھا۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب اڑی میں واقع بھارت کے فوجی اڈے پر 18 ستمبر 2016 کو حملہ کیا گیا تھا۔بھارتی فوج نے اس حملے کے الزام میں غلطی سرحد پار کرنے والے دو پاکستانی لڑکوں فیصل حسین اعوان اور احسن خورشید کو پکڑ لیا اور سہولت کاری کا الزام لگایا۔

متعلقہ عنوان :