پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد یورپی یونین کیلئے برآمدات میں 37 فیصد اضافہ ہوا ہے‘ ایران نے پاکستانی کینو اور متحدہ عرب امارات نے پولٹری سے پابندی اٹھا لی ہے‘ 41 ٹریڈ آفیسرز میرٹ پر تعینات کئے گئے ہیں‘ چین میں اشیاء کی طلب میں کمی کے پاکستان کی برآمدات پر بھی اثرات پڑے ہیں

وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کا ایوان بالا کے اجلاس کے دوران جواب

پیر 6 مارچ 2017 22:15

اسلام آباد ۔6مارچ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد یورپی یونین کے لئے برآمدات میں 37 فیصد کا اضافہ ہوا ہے‘ ایران نے پاکستانی کینو اور متحدہ عرب امارات نے پولٹری سے پابندی اٹھا لی ہے‘ 41 ٹریڈ آفیسرز میرٹ پر تعینات کئے گئے ہیں‘ چین میں اشیاء کی طلب میں کمی کے پاکستان کی برآمدات پر بھی اثرات پڑے ہیں۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر کلثوم پروین کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013-14ء میں پاکستان کی برآمدات ریکارڈ 25 ارب 10 کروڑ ڈالر رہیں لیکن 2015-16ء میں برآمدات کا حجم 22 ارب ڈالر رہا۔ پچھلے دو سال سے ہمیں مختلف چیلنجوں کا سامنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پوری دنیا میں کساد بازاری کی وجہ سے چین میں بھی اشیاء کی طلب میں کمی آئی ہے جس کے اثرات ہماری برآمدات پر بھی پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی قیمتوں میں بھی بہت کمی ہوئی اور رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران اگرچہ نیٹ ویئر کی برآمدی مقدار میں پندرہ فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ڈالر کی شکل میں ان کی برآمد پر منفی اثر پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلے سلائے ملبوسات کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گرے کلاتھ کی برآمدات میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان سے بڑے پیمانے پر کاروبار بنگلہ دیش منتقل ہونے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور توانائی کے بحران کے خاتمے کے نتیجے میں اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ پچھلے چار ماہ کا اگر جائزہ لیا جائے تو گزشتہ تین ماہ میں ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جہاں ہماری برآمدات میں سات فیصد کی کمی ہو رہی تھی پچھلے دو سال میں صرف ایک فیصد کی کمی ہو رہی ہے اور امید ہے کہ رواں مالی سال کے آخر تک اس پر بھی قابو پالیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بنکاری تعلقات کے قیام کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ پاک ایران تجارت میں بہتری آرہی ہے۔ رواں سیزن کے دوران کپاس اور چاول کی قیمتوں میں بھی بہتری آئی ہے اور کسانوں کو بہت اچھی قیمت ملی ہے۔ یو اے ای میں آٹھ سال کے بعد پاکستان کی پولٹری مصنوعات پر عائد پابندی اٹھا لی ہے جبکہ ملک میں مشینری کی درآمد میں ہم مسلسل اضافہ دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2016ء میں ہم نے 41 ٹریڈ آفیسرز کی تقرری کی اور یہ تمام تربیت یافتہ ٹریڈ آفیسرز میرٹ پر تعینات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس پاکستان کے لئے اپنی برآمدات بڑھانے کا ایک بہت بڑا موقع ہے اور یہ رعایتی سہولت ہمیں 31 دسمبر 2023ء تک حاصل رہے گی۔چین پاکستان اقتصادی راہداری کی صورت میں پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ اس سے ہماری معیشت پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔