دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے لازمی اجازت لینے کے قانون کیخلاف درخواست پر وفاقی ،پنجاب حکومت کو نوٹس

پیر 6 مارچ 2017 23:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء) لاہورہائیکورٹ نے دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے لازمی اجازت لینے کے قانون کیخلاف دائر درخواست پر وفاقی اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے کیس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار اختر حسنین کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے موقف اختیار کیا کہ فیملی لاء آرڈیننس 1961ء کی شق 6شرعی قانون سے متصادم ہونے کی بنا پر کالعدم قرار دی جائے۔

شرعی قوانین کے تحت دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا کوئی حکم نہیں بلکہ دوسری بیوی سے نکاح کے لئے دونوں بیویوں کے ساتھ انصاف برقرار رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت کوئی بھی ملکی قانون شریعت سے متصادم نہیں بنایا جا سکتا لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت فیملی لاء آرڈیننس کی شق 6کو کالعدم قرار دیا جائے ۔فاضل عدالت نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :