وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس‘ اہم معاشی اشاریوں کا جائزہ لیا گیا

کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کیلئے 380 ملین روپے مالیت کیساتھ نومبر 2016ء کے ایک مہینہ کی تنخواہ کی منظوری دی بڑے پیمانے پر مصنوعات سازی میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے، صنعتی شعبہ کی صورتحال مثبت اور حوصلہ افزاء ہے ، نجی شعبہ کیلئے کریڈٹ میں 22 فیصد سے زائد اضافہ ہوا،گیس اور بجلی کی پیداوار میں مسلسل اضافہ سے صنعتی شعبہ میں بہتری آرہی ہے، سیکرٹری خزانہ کی اجلاس کو بریفنگ

جمعرات 2 مارچ 2017 23:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم معاشی اشاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ بڑے پیمانے پر مصنوعات سازی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

صنعتی شعبہ کی صورتحال مثبت اور حوصلہ افزاء ہے ۔ نجی شعبہ کیلئے کریڈٹ میں 22 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔گیس اور بجلی کی پیداوار میں مسلسل اضافہ سے صنعتی شعبہ میں بہتری آرہی ہے۔ جنوری 2014-15ء میں بجلی کی پیداوار 8292 میگاواٹ تھی جو جنوری 2015-16ء میں بڑھ کر 9210 میگاواٹ اور جنوری 2016-17ء میں 9352 میگاواٹ ہوگئی۔ اسی طرح گیس کی پیداوار 2014ء اور 2015ء کی نسبت دسمبر 2016ء میں 4000 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگی۔

(جاری ہے)

گندم کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا گیا کہ 28 فروری 2017ء کو گندم کا ذخیرہ 5.5 ملین ٹن تھا۔ خوراک کے صوبائی محکمے اور پاسکو کے پاس ملوں کیلئے ملکی گندم کی فراہمی کیلئے وافر مقدار موجود ہے۔ 22 فروری 2017ء کو ملک میں چینی کا ذخیرہ 3.20 ملین ٹن تھا۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالی سال جولائی تا جنوری 2016-17ء میں ترسیلات زر 10.946 ملین ڈالر تھے جبکہ 2015-16ء میں ترسیلات زر 11.155 ملین ڈالر ہے۔

اسی طرح اس مدت میں اس میں 1.9 فیصد کمی آئی۔ تاہم سالانہ بنیادوں پر جنوری میں ترسیلات زر میں 1.5 فیصد بہتری آئی۔ جنوری میں ایف بی آر کی وصولیوں میں 9 فیصد بہتری آئی۔ جولائی تا جنوری 2016-17ء کی مدت کے دوران اوسطاً 7.6 فیصد بہتری ہوئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا جس میں گزشتہ سال کی نسبت موجودہ مالی سال کی مدت جولائی تا جنوری میں 10 فیصد بہتری آئی۔ نجکاری ڈویژن کی تجویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کیلئے 380 ملین روپے مالیت کے ساتھ نومبر 2016ء کے ایک مہینہ کی تنخواہ کی بھی منظوری دی۔