لوگوں کو تقسیم کرکے ملک مضبوط نہیں ہوسکتا،میاں صاحب جب سے حکومت میں آئے ہیں چھوٹی سوچ رکھتے ہیں،بلوچستان کے زخم ابھی تک دھلے نہیں،بلوچستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا چاہیے،پنجاب میں امن دکھانے کیلئے لاہور میں میچ کرایا جارہا ہے،عرفان مروت سے ملاقات ہوئی،پارٹی میں آنے یا نہ آنے کی بات نہیں ہوئی،پارٹی میں کسی کی بھی شمولیت بورڈ کے فیصلے سے ہوتی ہے،شیر کا شکار تو دور کی بات کبھی تیتر کا شکار بھی نہیں کیا،پوری دنیا جانتی ہے بھارت افغانستان میں ہمارے خلاف سرگرم ہے،سابق صدر آصف علی زرداری کی حب میں میڈیا سے گفتگو

منگل 28 فروری 2017 17:39

حب(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ لوگوں کو تقسیم کرکے ملک مضبوط نہیں ہوسکتا،میاں صاحب جب سے حکومت میں آئے ہیں چھوٹی سوچ رکھتے ہیں،بلوچستان کے زخم ابھی تک دھلے نہیں،بلوچستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا چاہیے،پنجاب میں امن دکھانے کیلئے لاہور میں میچ کرایا جارہا ہے،عرفان مروت سے ملاقات ہوئی،پارٹی میں آنے یا نہ آنے کی بات نہیں ہوئی،پارٹی میں کسی کی بھی شمولیت بورڈ کے فیصلے سے ہوتی ہے،شیر کا شکار تو دور کی بات کبھی تیتر کا شکار بھی نہیں کیا،پوری دنیا جانتی ہے بھارت افغانستان میں ہمارے خلاف سرگرم ہے۔

منگل کو حب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمار ے جانے کے بعد بلوچستان میں خاص ترقی نہیں ہوئی،بلوچستان کے زخم ابھی تک دھلے نہیں،کم عقلی میں بڑی غلطیاں ہوجاتی ہیں جنہیں بھرنے میں صدیاں لگ جاتی ہیں،بلوچستان کے مسائل کو مل کر حل کرنا چاہیے،ہمارے پانچ اسل میں بلوچستان کے زخم بھرنے کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ایسا صدر نہیں ہوگا جس نے رضاکارانہ اختیار چھوڑا،اختیارات اس لیے دیئے تاکہ پارلیمنٹ ،صوبے اور وفاق مضبوط ہوں ،شیر کا شکار تو دور کی بات کبھی تیتر کا شکار بھی نہیں کیا،پیپلزپارٹی کا سی پیک کا منصوبہ زیادہ تر خیبرپختونخوا اور بلوچستان کیلئے تھا،۔

آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب جب سے حکومت میں آئے ہیں چھوٹی سوچ رکھتے ہیں،میاں صاحب نہیں سمجھتے کہ ایشوز پر عالمی طاقتوں سے رجوع کیا جائے،پوری دنیا جانتی ہے بھارت افغانستان میں ہمارے خلاف سرگرم ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونا سیکیورٹی رسک ضرور ہے،پنجاب میں امن دکھانے کیلئے لاہور میں میچ کرایا جارہا ہے،میاںصاحب عوامی شو کرانا چاہتے ہیں،عرفان مروت سے ملاقات ہوئی،پارٹی میں آنے یا نہ آنے کی بات نہیں ہوئی،پیپلزپارٹی میں کسی کی شمولیت میرا فیصلہ نہیں ہوتا،مردم شماری پر سب کو بیٹھ کر سوچنا ہوگا،پارٹی میں کسی کی بھی شمولیت بورڈ کے فیصلے سے ہوتی ہے،چار سال س جس کا وزیرخارجہ نہ ہو اس حکومت کے بارے میں کیا کہوں،لوگوں کو تقسیم کرکے ملک مضبوط نہیں ہوسکتا۔

…(خ م)