اقتصادی تعاون تنظیم کی وزارتی کونسل نے ای سی او اجلاس کیلئے ایجنڈے کی منظوری دیدی ، ای سی او وژن 2025بھی منظور

ای سی او وژن 2025ای سی او کے مستقبل کے حوالے سے روڈ میپ ہے ، ای سی او گزشتہ 25سال میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا، ون بیلٹ ون روڈ کے سی پیک کے علاوہ ود کوریڈور ای سی او خطے کے ساتھ لنک کرتے ہیں،ای سی او کا وژن ون بیلٹ ون روڈ کی وجہ سے اب حقیقت بن گیا ہے، ای سی او خطے کیلئے آزارانہ تجارت کا معاہدہ پر بھی غور کیا جا رہا ہے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی میڈیا سے گفتگو

منگل 28 فروری 2017 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء)اقتصادی تعاون کی تنظیم کی وزارتی کونسل نے ای سی او اجلاس کے لئے ایجنڈے کی منظوری دے دی ، اجلاس سے ای سی او وژن 2025بھی منظورکرلیا گیا ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ای سی او وژن 2025ای سی او کے مستقبل کے حوالے سے روڈ میپ ہے ، ای سی او گزشتہ 25سال میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا، ون بیلٹ ون روڈ کے سی پیک کے علاوہ ود کوریڈور ای سی او خطے کے ساتھ لنک کرتے ہیں ۔

منگل کو ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق اقتصادی تعاون کی تنظیم کی وزارتی کونسل کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس ای سی او کے 13ویں اجلاس کے ایجنڈے کی منظوری دی گئی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ای سی او وژن 2025کی توثیق اجلاس کی اہم پیش رفت ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ای سی او کی وزارتی کونسل کے اجلاس میں ای سی او وژن 2025کی منظوری دی گئی ہے ۔

مستقبل کے حوالے سے ای سی او کا روڈ میپ ہے ۔ ای سی او کے اجلاس سے بھی منظور ہوگا ۔ اسلام آباد ڈیکلریشن کل منظور ہوگا ۔ ای سی او کو منزل تک پہنچانے کے حوالے سے یہ سیاسی عزم ہے ۔ ای سی او 25سال ہوگئے ہیں ابھی تک اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا ۔ چین کا ون بیلٹ ون روڈ جب سے آیا ہے اس میں سی پیک بھی شامل ہے اور اس میں مزید دو کوریڈور اوربھی ہیں ۔

دو کوریڈور اسی خطے کے ساتھ لنک کرتے ہیں ۔ ای سی او کا وژن اس وجہ سے اب حقیقت بن گیا ہے ۔ ای سی او خطے کیلئے آزارانہ تجارت کا معاہدہ پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ یہ سب اقدامات مل کر ای سی او کو نئی منزل پر لے جائیں گے ۔ ان ممالک کے ساتھ تجارت کے علاوہ توانائی کے منصوبے ہیں ۔کاسا1000اور تاپی منصوبے شامل ہیں ۔ یہ اجلاس دو سال قبل کرنا تھا لیکن حالات کی خرابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔ حالات بہتر ہوگئے ہیں سیکیورٹی صورتحال اور اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی ہے ۔ اب تمام رکن ممالک خوش ہیں ۔ یہ اجلاس ایسے حالات میں ہو رہا ہے جب اس کے لئے فضاء سازگار ہے ۔ ای سی او خطے میں ترقی کے بڑے مواقع ہیں ۔ وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تعلقات بڑھائے ہیں ۔ (وخ+ن م)

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :