فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے تمام پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس، فوجی عدالتوں کی دو سال کیلئے توسیع پر تمام جماعتیں متفق،سلامتی کے حوالے سے کمیٹی بنائی جائے گی، کمیٹی کی میٹنگ ہر دو ماہ بعد ہوگی، آج کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ فوجی عدالتوں کو ہونا چاہیے، اسحاق ڈارکی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

منگل 28 فروری 2017 18:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مارچ ء) فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے تمام پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس سپیکر اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے شرکت کی اجلاس میں تمام پارٹیاں اس بات پر متفق ہوگئیں کہ فوجی عدالتوں کی دو سال کیلئے توسیع کی جائے اور اس کا اطلاق سات جنوری دو ہزار سترہ سے ہوگا قومی سلامتی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی جو فوجی عدالتوں کے معاملات کو دیکھے گی اس کمیٹی کی میٹنگ ہر دو ماہ بعد منعقد ہوگی قومی اسمبلی اور سینٹ کے آئندہ اجلاسوں میں دونوں مسودے یعنی فوجی عدالتوں اور پاکستان آرمی ایکٹ کو پیش کیا جائے گا فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے پارلیمانی جماعت کے آٹھویں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ آج کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ فوجی عدالتوں کو ہونا چاہیے کیونکہ ملک میں دہشتگردی کی لہر دوبارہ آئی اس کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتوں کی توسیع ہونی چاہیے اس حوالے سے ایک روڈ میپ فائنل ہورہا ہے سینٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین پر مشتمل ایک پارلیمانی کمیٹی اس حوالے سے کام کرے گی آج کے اجلاس میں پیپلز پارٹی شامل نہیں تھی توقع کرینگے کہ وہ بھی اس کی حمایت کرے گی انہوں نے اس حوالے سے چار مارچ کو آل پارٹی کانفرنس بلائی ہوئی ہے چھ مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اور تین مارچ کو سینٹ کا اجلاس بلایا گیا ہے ان اجلاسوں میں آرمی ایکٹ اور فوجی عدالتوں کی توسیع کے مسودے پیش کئے جائیں گے سیاست کو ایک طرف رکھ کر ہم چاہتے ہیں کہ ان کی جلد منظور کرایا جائے کیونکہ اس وقت پوری قوم اس طرف دیکھ رہی ہے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے آٹھ اجلاس ہوئے فوجی عدالتوں کے دو سال پورے ہوگئے یں آج پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیاں فوجی عدالتوں کی توسیع کے حوالے سے متفق ہوگئی ہیں اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنے گی جو ہر دو ماہ بعد میٹنگ کرے گی کمیٹی کارکردگی دیکھے گی تاکہ حکومت کو پابند کیاجائے پھر مزید توسیع کی ضرورت نہ پڑے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی پسندیدہ نہیںہے جس کو ہم پسند نہیں کرتے دنیا میں دہشتگردی کا مقابلہ پولیس کرتی ہے اور ہم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے رینجرز اور فوجی بلاتے ہیں ہم فوجی عدالتوں کی توسیع لیگل سسٹم کے ذریعے سے کرتی ہے تین سال کی ڈیمانڈ کی جارہی تھی دو سال پر تمام پارٹیوں نے اتفاق کیا ہے اور اس کا اطلاق سات جنوری دو ہزار سترہ کے باوجود ہم سمجھتے ہیں کہ حالات خراب ہیں اس لئے فوجی عدالتوں میں توسیع ہونی چاہیے ان دو سالوں کے جتنے بھی کیسز ہوں گے دو سال کے بعد ٹرانسفر ہوجائینگے فوجی عدالتوں میں توسیع قومی مفاد میں کی ہے شیخ رشید نے کہا کہ اس وقت ملک کو ضرورت ہے اس لئے ہم فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہیں جماعت اسلامی کے صاحب زدہ طارق اللہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع ہونی چاہیے حکومت نے اس بات کا یقین دلایا ہے کہ اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنے گی جس کی ہر ماہ میٹنگ ہوگی دہشتگردی کو مذہب کے ساتھ منسلک نہ کیا ج ائے جودہشتگرد ہے اس کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اب تو امریکہ میں کہا جارہا ہے کہ اسلام کا دہشتگردی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے آفتاب شیر پائو نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع خوش آئند ہے حکومت نے دو سال میں وہ اقدام نہیں کئے جو ہونے چاہیے تھے یہ آخری دفعہ ہوگا کیونکہ حکومت نہیں رہے گی جو اقدامات لینے کی ضرورت ہے وہ حکومت نہیں لے رہی ہے غلام احمد بلور نے کہا کہ ملٹری کورٹس کیلئے تین سال مانگے تھے دو سال پر اتفاق ہوا ہے پختونوں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ہم سب بھائی ہیں ہم نے ایک ملک توڑا تھا اب سب مل کر رہنا چاہتے ہیں جے یو آئی کی نعیمہ کشور نے کہا کہ مذہب کے نام کو مسودے سے منسلک نہ کیا جائے چھ مارچ کے اجلاس تک ہماری مشاورت چلتی رہے گی اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشتگردی کا کوئی مذہب نہیں چھ مارچ کو اجلاس ہوگا پیپلز پارٹی بھی چار مارچ کو اے پی سی کرے گی جو اچھی تجویز آئے گی اس کو شامل کیا جائے گا اس حوالے سے پیپلز پارٹی ایک قدم آگے ہوگی انہوں نے کہا کہ میں عالم نہیں ہوں لیکن اگر ایک انسان کو قتل کیا جاتا ہے تو پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے دنیا کا کوئی مذہب نہیں کہتا کہ فساد کیا جائے دہشتگرد پنجابی ہو یا کوئی بھی ہو وہ دہشتگرد ہے اس کو ملک سے کوئی پیار نہیں ہے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم نے پہلے بھی اپنے تحفظات کے باوجود فوجی عدالتوں کی حمایت کی حکومت دہشتگردی کے معاملے پر سنجیدہ نہیں نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح سے عمل نہیں ہوا صوبائی حکومتوں نے اپنا کردار ادا نہیں کیا حکومتی کارکردگی کو کب تک سیاسی جماعتیں بچاتی رہیں گی ہم اپنے تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں حکومت نے دو سال میں دہشتگردی میں کیا کمی لائی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوئی کام ایسا نہیں کیا جس سے عوام چین کا سانس لے سکیں کوئی بھی آپریشن ہو اس میں فوج تنہا کھڑی ہوتی ہے وفاقی حکومت اس کے ساتھ نہیں ہوتی رد الفساد پر پوری قوم کو تیار کرنے کی ضرورت ہے اگر پوری قوم ساتھ دے گی تو رد الفساد کامیاب ہوگا وزیراعظم اس بات کو یقین دہانی کروائیں کہ حکومت کارکردگی میں بہتری لائے گی وزیراعظم نے پہلے بھی کہا تھا کہ قومی سلامتی کی کمیٹی بنے گی لیکن نہیں بنائی گئیں قومی سلامتی کمیٹی کو بل میں شامل کیاجائے ہم حکومت کو اتنی آسانی کے ساتھ راہ فرار نہیں ہونے دینگے