نجی سکولوں کے نصاب میں مجرمانہ غفلت،آزاد کشمیر کو مقبوضہ علاقہ قرار دیدیا

نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا، پیرا

پیر 27 فروری 2017 15:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل فروری ء)ملک کے مختلف شہروں کے نجی سکولوں میں پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھائے جانے والی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیئے جانے کا انکشاف ہوا ۔ میڈیا رپورٹس نصابی و غیر نصابی کتب چھاپنے والے نجی پبلشنگ ادارے پیرا ماؤنٹ کی جانب سے چھاپی جانے والی پانچویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیا گیا اور یہ کتاب ملک کے متعدد بڑے شہروں میں بھی دستیاب ہے لیکن حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا تاہم پیرا کی جانب سے اس کتاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کئی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کی سنگین غلطیاں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر سحرکامران کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی سنگین غلطی ہے ہم اپنے مستقبل کے معماروں کو غلط راہ پر گامزن کررہے ہیں اور جو کام دشمن کرنا چاہتے ہیں ہم وہ خود کررہے ہیں۔

پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے وفاقی دارالحکومت میں کتاب پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا۔ پیرا کے حکام کا کہنا تھا کہ پبلشرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔ دوسری جانب پیرا ماؤنٹ پبلشرز نے بھی کتاب میں متنازع مواد کے ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیرا سے تحریری معافی مانگ لی ۔