من پسند چینلز کو اشتہارات کی تقسیم کا کیس ، اخبارات اور چینلز کو 2016ء میں تقسیم کئے گئے سرکاری اشتہارات کے بجٹ کا ریکارڈ طلب

ہائیکورٹ نے وفاقی ،پنجاب حکومت ، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن سے بھی 28مارچ تک طلب کر لیا

جمعرات 23 فروری 2017 22:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ فروری ء)لاہور ہائیکورٹ نے من پسند چینلز کو اشتہارات کی تقسیم کے خلاف دائر درخواست پر اخبارات اور چینلز کو سال 2016ء میں تقسیم کئے گئے سرکاری اشتہارات کے بجٹ کا ریکارڈ طلب کر لیا ،عدالت نے وفاقی ،پنجاب حکومت ، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن سے بھی 28مارچ تک جواب طلب کر لیا۔

لاہورہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار انعام اکبر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز کو سرکاری اشتہارات کی تقسیم اور نرخنامے طے کرنے کے حوالے سے کوئی پالیسی ہی موجود نہیں ہے۔موجودہ حکومت نے من پسند چینلز کو سال 2013ء سے دسمبر 2016کے درمیان گیارہ بلین روپے کے سرکاری اشتہارات قانونی ضابطے کے بغیر دئیے ۔

(جاری ہے)

عوامی پیسے کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ عوامی پیسے کی شفافیت کے لئے سرے سے پالیسی ہی موجود نہیں ۔جس پر فاضل عدالت نے وفاقی ،پنجاب حکومت ، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن سے جواب طلب کر لیا ۔عدالت نے اخبارات اور چینلز کو سال 2016میں تقسیم کئے گئے سرکاری اشتہارات کے بجٹ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28مارچ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :