وزیر اعظم میا کا سپریم کورٹ کے باہر وفاقی وزیر کی صحافی کے ساتھ بدتمیزی کے واقعہ کا نوٹس

فوری طور پر معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ہدایت

بدھ 22 فروری 2017 21:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے سپریم کورٹ کے باہر وفاقی وزیر کی جانب سے صحافی کے ساتھ بدتمیزی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔وفاقی وزیر ریلوے ،وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات اور وزیر مملکت انوشہ رحمن سے تمام تر واقعہ سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی ہے ۔

وزیر اعظم ہائوس ذرائع کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو تمام تر واقعہ کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے افسوس کا اظہار کیا اور ہدایت دی کہ فوری طور پر معاملہ کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے اور اس موقع پر انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق پر افسوس کیا کہ سینئر وزیر کے ہوتے ہوئے کئی گھنٹے تک حکومت اور وزرا کے خلاف سپریم کورٹ میں نعرے بازی ہوتی رہی اور خواجہ سعد رفیق نے کوئی اہم کردار ادا نہیں کیا اور مسلسل میڈیا پر گفتگو پر ہی بضد رہے حالانکہ اس موقع پر فوری طور پر انہیں معاملہ کو سلجھانا چاہیے تھا اور انہوں نے ایسا کوئی عمل نہ کیا بلکہ الٹا حکومت کی ہزیمت زیادہ ہوئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ترکی جانے سے قبل سپریم کورٹ کے احاطہ میں موجود وزرا سے رپورٹ بھی طلب کی ہے کہ در اصل حقائق کیا تھے وہ کون سی وجہ تھی کہ وفاقی وزیر مملکت انوشہ رحمن نے صحافی سے موبائل چھینا اور اسے جیل بھجوانے کی دھمکی دی ۔وزیر اعظم کو مشورہ دیا گیاکہ میڈیا کے ساتھ وزرا کا رویہ درست نہیں تھا بلکہ جس مراحل سے حکومت اب گزر رہی ہے ایسے موقع پر تحمل مزاجی سے ہی وقت گزارنا چاہیے ۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم جب ترکی کے لیے روانہ ہوئے تو کافی افسردہ دکھائی دے رہے تھے ۔۔(ظفر ملک)

متعلقہ عنوان :