چاروں مسالک علماءِ ختم نبوت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا

خفیہ تیسرا ہاتھ مذہب کی آڑ میں دہشتگردی کرکے اسلام کو بدنام اور پاکستان کو کمزور کرنے پر تلا ہے ،پوری قوم متحد ہوکردہشتگردی کیخلاف حکومت و پاک فوج کا بھرپور ساتھ دے،مقررین کا قومی امن کانفرنس سے خطاب

منگل 21 فروری 2017 09:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء ) چاروں مسالک علماءِ ختم نبوت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا،خفیہ تیسرا ہاتھ مذہب کی آڑ میں دہشتگردی کرکے اسلام کو بدنام اور پاکستان کو کمزور کرنے پر تلا ہے ،دینی قوتیں اسلام و ملک دشمن ایجنڈا ناکام بنادیں ، دہشتگردی ملک و قوم پر مسلط کردہ دشمن کی غیر اعلانیہ جنگ ہے،بھارت و دشمن ممالک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے افغان سرزمین کو دہشتگردی کا بیس کیمپ بنا رکھا ہے، پوری قوم متحد ہوکردہشتگردی کیخلاف حکومت و پاک فوج کا بھرپور ساتھ دے، ان خیالات کا اظہار کل مسالک ’‘ورلڈ پاسبان ختم نبوت’‘اور تنظیم شہریان لاہور کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب میں مولانا محمد زبیر ورک امیر تحریک اتحاد بین المسلمین کی زیر صدارت قومی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علماء اور دینی جماعتوں کے راہنما قائد ورلڈ پاسبان ختم نبوت علامہ محمد ممتاز اعوان امیر عالمی تحریک تحفظ حرمین علامہ حافظ زبیر احمد ظہیرڈاکٹر فرید احمد پراچہ،چیئرمین شہریان لاہور شفیق رضا قادری،مفتی عاشق حسین رضوی،مولانا محمد یوسف احرار،مولانا عزیز الرحمن ثانی،مولانا محمد حنیف حقانی،مولانا محمد نعیم بادشاہ سلفی،علامہ وقار الحسنین نقوی ،مولانا حسن ہمدانی جعفری،محمدعلی رضا،پیر جمشید احمد نورانی،علامہ شعیب الرحمن قاسمی،حافظ حسین احمد اعوان،پیر ایس اے جعفری اورپیر شان علی قادری نے کہا کہ مذہب اسلام سراسر امن و سلامتی کا ہی مذہب ہے اور اسلام میں ہر قسم کی دہشتگردی،شدت و انتہا پسندی اور خودکش حملے سراسر حرام ہیں ۔

(جاری ہے)

دہشتگردوں کا کوئی مذہب دین ،ایمان نہیں اور نہ ہی اسلام کسی بے گناہ کی جان لینے کی اجازت دیتا ہے بلکہ اسلام میں تو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل اور ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کو بچانا قرار دیا گیا ہے مذہب کے جعلی لبادے میں دہشتگردی ایک بڑاالمیہ ہے ان حالات میں علماء و مذہبی راہنماؤں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلام کے پیغام امن کو عام اور ہر قسم کی دہشتگردی و شدت پسندی کو مکمل طور پر کنڈم کریں انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کی ترقی دشمن ممالک کو ایک آنکھ نہیں بھاتی دشمن طاقتیں پاکستان میں دہشتگردی کرانے کیلئے افغانستان کو بیس کیمپ بنارکھا ہے بھارتی و افغان حکومت پاکستان میں دہشتگردی کرانے میں براہِ راست ملوث ہیں دنیا کو بتایا جائے کہ کابل میں 14بھارتی قونصل خانے کیا کھیل کھیل رہے ہیں حکومت افغان اور بھارت کی دہشتگردی کیخلاف پوری دنیا میں جرات مندانہ آواز بلند کرے آخر میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف حکومت ،پاک فوج اور عوام کا ایک نہج پر اکھٹا ہونا خوش آئند ہے کیونکہ ہم متحد ہوکر ہی وطن و امن اور سلامتی کے دشمنوں کے تمام تر ناپاک عزائم و مذموم ارادے خاک میں ملا سکتے ہیں۔