کوئٹہ،نیب کا میگا کرپشن کیس سابق مشیر خزانہ بلوچستان و دیگرکیخلاف ریفرنس عدالت میں جمع کرادیا 2ارب 31کروڑ کی گرانٹ میں صرف 57ملین خرچ جبکہ باقی ماندہ 2ارب 24کروڑ روپے کی رقم خرد برد کی گئی

منگل 21 فروری 2017 09:23

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء) نیب بلوچستان نے میگا کرپشن کیس میں یونین کونسل خالق آباد اور مچھ میں 2ارب 24کروڑ کی خرد برد کی تحقیقات کے نتیجے میں سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو، سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی ، سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ، سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ ، ٹھیکیدار سہیل مجید شاہ اور نوراللہ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا۔

نیب کی تحقیقات کیمطابق 2013ء تا مئی 2016ء کے دوران محکمہ لوکل گورنمنٹ سے یونین کونسل مچھ اور خالق آباد کیلئے 2ارب 31کروڑ روپے کی گرانٹ ریلیز کروائی گئی جس میں صرف 57ملین روپے مذکورہ یونین کونسلز میں خرچ کئے گئے جبکہ باقی ماندہ 2ارب 24کروڑ روپے کی رقم خرد برد کی گئی۔

(جاری ہے)

ملزمان کے اکاؤنٹس کی چھان بین اور منی ٹریل کے بعد انتہائی کم مدت میں ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا گیاہیقبل ازیں، نیب نے لوکل گورنمنٹ فنڈز میں خرد برد کی تحقیقات کے دوران سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کے گھر پر چھاپہ مار کر 65 کروڑ روپے نقدی اور زیورات برآمد کئے جبکہ سابق مشیر خزانہ خالد لانگو سمیت دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا۔

خزانہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں ڈی جی نیب بلوچستان میجر ریٹائرڈ طارق محمود ملک نے ملک سے کرپشن کے تدارک کیلئے زیرو ٹالرنس کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کو عوامی وسائل پر ہاتھ صاف نہیں کرنے دینگے۔ قانونی ضابطوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کرپٹ عناصر کو قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب اخلاص کے جذبے سے سرشار ہو کر کرپشن کے خاتمے اور اداروں کے استحکام کی جنگ لڑ رہاہے جس میں تمام مکاتب فکر کی تائید نا گزیر ہے۔ اداروں کی مضبوطی ،عوامی تائید اور معاونت کے بغیر نا ممکن ہے۔ انہوں نے بلا تحقیق خبروں کی نشر و اشاعت کے سلسلے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ خبر کی نشر و اشاعت سے پہلے متعلقہ معلومات کی تصدیق ہونی چاہئے۔