خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن اور انتخابی عمل میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے میں ن لیگ الیکشن کمیشن کے ساتھ ہے ،نوازشریف

خواتین کی بطور ووٹر رجسٹریشن کے لئے پارٹی عہدیداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں،وزیراعظم کے الیکشن کمیشن کے خط کے جواب کامتن

منگل 21 فروری 2017 09:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21فروری۔2017ء ) الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو لکھے جانے والے خطوط پرمسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن اور انتخابی عمل میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے میں ن لیگ الیکشن کمیشن کے ساتھ ہے اور اس سلسلے میں خواتین کی بطور ووٹر رجسٹریشن کے لئے پارٹی عہدیداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کے دستخطوں سے جاری خط کے متن کے مطابق انتخابات میں مرد اور خواتین کی نمائندگی بڑھانا اجتماعی اور انفرادی طور پر ہم سب کی زمہ داری ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں انتخابی اصلاحات کمیٹی میں بھی خواتین کی نمائندگی بڑھانے کیلئے قانون سازی کی گئی ہے خط کے مطابق وٹرز لسٹوں سے خواتین اور مرد ووٹرز کے درمیان فرق کے خاتمہ کیلئے ن لیگ ہمیشہ الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرے گی خط کے مطابق آئین ریاست کے تمام شہریوں کو برابری کے حقوق فراہم کرتی ہے اورمسلم لیگ ن الیکشن کمیشن کی جانب سے خواتین ووٹرز کے انداراج کے اقدام کو سراہتی ہے متن کے مطابق سیاسی جماعتیں جمہوریت کے فروغ کے لیے زیادہ سے زیادہ ووٹ کی اہل بالخصوص خواتین ووٹرز کے انداراج پر توجہ دیں واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے 23 جنوری کو تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو خط لکھا تھا اور سیاسی جماعتوں سے مرد و خواتین ووٹرز کے فرق کو کم کرنے کے لئے تجاویز مانگی تھیں تاہم مسلم لیگ ن کے سوا کسی بھی سیاسی جماعت نے اب تک الیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں تجاویز فراہم نہیں کی ہیں الیکشن کمیشن کے مطابق موجودہ انتخابی فہرستوں میں مرد و خواتین ووٹرز کے درمیان 1 کروڑ 21 لاکھ سے زائد کا فرق ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق 12 اعشاریہ 55 فیصد ہے الیکشن کمیشن کے مطابق بنگلہ ہ دیش میں مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرز صفر اعشاریہ 74 فیصد کم ہیں، نیپال میں مردوں کے مقابلے میں خواتین ووٹرز 2اعشاریہ 45 فیصد کم ہیں اورسری لنکا میں مردوں کے مقابلے میں خواتین رجسٹر ووٹر 2 اعشاریہ 63 فیصد زیادہ ہیں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی جانب سے خواتین ووٹرز کے زیادہ سے زیادہ اندراج کے سلسلے میں تعاون کو سراہتے ہوئے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی درخواست کی ہے کہ اس سلسلے میں اپنی تجاویز جلد از جلد الیکشن کمیشن کو ارسال کردیں ۔