دہشت گردگروہ نے افغانستان میں بیٹھ کردھماکے کی تیاری اور منصوبہ بندی کی‘شہباز شریف
جہنم واصل ہونے والا خود کش بمبار کا تعلق افغانستان سے ہے ، خود کش بمبار کے سہولت کار انوارالحق کا تعلق باجوڑ سے ہے میں نے شہداء کو گواہ بنا کرکہا تھا کہ آپ کا لہو ہم پر قرض ہے،ہم انشاء اللہ یہ قرض چکا کر دم لیں گے ، ہم نے اس قرض کی پہلی قسط چکا دی ہے میں اس اہم پیش رفت پر محکمہ پولیس اورسی ٹی ڈی محکمہ انسداد دہشت گردی کو اپنی طرف سے اورپوری قوم کی طرف سے شاباش دیتا ہوں مجھے دہشت گردی کے اس بڑے سانحے بارے ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کا ایک غیرذمہ دارانہ بیان پڑھ کر دلی رنج اور دکھ پہنچا انہوں نے محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے اس المناک موقع پر بھی پنجاب پولیس اور حکومت پر تنقید کرنے کو ترجیح دی انہوں نے اس حقیقت کو بھی فراموش کر دیا کہ دہشت گردی پورے پاکستان کا اور پاکستان کے عوام کا مشترکہ مسئلہ ہے تمام سیاسی رہنمائوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں ایسے المناک واقعات کو قومی مسئلہ سمجھناچاہیے اور ان پر پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ نہیں کر نے چا ہیے دہشت گرد نیٹ ورک کا تعلق افغانستان سے ہونا سنجیدہ مسئلہ ہے (ن)لیگ کی حکومت فوجی عدالتوں میںتوسیع کی مکمل حمایت کرتی ہے پاک افواج ، رینجرز، پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے ہمارے ملک کے عظیم اثاثے ہیں اور ان کی مدد کی جب بھی ضرورت پڑی حاصل کریں گے‘لاہور دھماکہ ، ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب ،خود کش بمبار کا سہولت کار اور دیگر دہشت گرد وںکوگرفتارکر لیاگیا ہے‘وزیر اعلی کی پریس کانفرنس
ہفتہ 18 فروری 2017 00:01
(جاری ہے)
اس دہشت گردی کی تیاری بھی افغانستان میں کی گئی اوراس میںجہنم واصل ہونے والا خود کش بمبار کا تعلق بھی افغانستان سے ہے جبکہ جہنم واصل ہونے والے خود کش بمبار کے سہولت کار انوار الحق کا تعلق باجوڑ سے ہے -میں نے شہداء کو گواہ بنا کرکہا تھا کہ آپ کا لہو ہم پر قرض ہے ۔
ہم انشاء اللہ یہ قرض چکا کر دم لیں گے ۔میں سمجھتا ہوں کہ دہشت گردوں کی گرفتاری کی شکل میں ہم نے اس قرض کی پہلی قسط چکا دی ہے ۔میں اس اہم پیش رفت پر محکمہ پولیس اورسی ٹی ڈی محکمہ انسداد دہشت گردی کو اپنی طرف سے اورپوری قوم کی طرف سے شاباش دیتا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ انہو ںنے جس جانفشانی سے قاتل دہشت گردوں تک رسائی کا فریضہ سرانجام دیا ہے اس پر وہ پوری قوم کی تحسین کے مستحق ہیں۔ اس واقعے میں 14 افراد شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئے تھے جن میں ہماری پولیس کے انتہائی قابل، محنتی اور دیانتدار ڈی آئی جی، ایس ایس پی، پولیس اہلکار ، ٹریفک وارڈنز اور دوسرے افراد بھی شامل تھے۔ کیپٹن سید احمد مبین اور زاہد گوندل میری اپنی ٹیم کے رکن تھے۔ مجھے ان سب کی جدائی کا جو صدمہ ہے، اس کا اظہار میرے لئے الفاظ کے ذریعے کرنا ممکن نہیں۔میں نے شہداء کے نماز جنازہ میں بھی شرکت کی اور پھر صوبے کے مختلف مقامات جیسے ساہیوال، رینالہ، دیپالپور، قصور اور نارووال وغیرہ میں جا کر خود ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کے بچوں کو حوصلہ دیا۔ میں نے پولیس کے جوانوں اور افسروں کو اپنے ساتھیوں کی شہادت پر ملول تو پایا ہے لیکن ان کا حوصلہ اور عزم نہایت بلند اور مضبوط ہے۔ اس سے پہلے میں نے حادثے کے بعد گنگارام ہسپتال جا کر زخمیوں کی عیادت بھی کی۔ میں ایک ایک زخمی سے ملا۔ میں نے دیکھا کہ زخمی ہونے کے باوجود ان کے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ میں نے انہیں دہشت گردی کی جنگ میں پہلے سے بھی زیادہ پرعزم پایا۔اسی طرح میں نے شہداء کے ورثاء کو تمام تر رنج کے باوجود جذبہ حب الوطنی سے معمور دیکھا ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ شہداء کے معصوم اور کمسن بچوں کو دیکھ کر اور ان کی باتیں سن کر ہر اہل دل انسان کی طرح میری آنکھیں بھی بھر آئیں لیکن یقین جانیے کہ اس وقت جب کسی شہید کی بیوہ نے یہ کہا کہ میں اپنے دوسرے بیٹے کو بھی وطن پر اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے پنجاب پولیس میں بھیجوں گی تو میرا حوصلہ کئی گنا بڑھ گیا۔ اسی طرح جب ایک معصوم بچے نے مجھ سے کہا کہ وہ بھی بڑا ہو کر اپنے والد کی طرح دہشت گردو ںکا مقابلہ کرے گا تو میرا یہ یقین پختہ ہو گیا کہ پاکستانی قوم کو کوئی دہشت گرد شکست نہیں دے سکتا۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے آج ماڈل ٹاؤن میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس موقع پر کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ مجھے دہشت گردی کے اس بڑے سانحے کے حوالے سے ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کا ایک غیرذمہ دارانہ بیان پڑھ کر دلی رنج اور دکھ پہنچا۔ انہوں نے محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے اس المناک موقع پر بھی پنجاب پولیس اور حکومت پر تنقید کرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے اس حقیقت کو بھی فراموش کر دیا کہ دہشت گردی پورے پاکستان کا اور پاکستان کے عوام کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ اس سے اگلے روز جب کے پی کے میں بم دھماکہ ہوا اور اس میں کئی شہادتیںہوئیں تو مجھے اس پر اتنا ہی دکھ پہنچا جتنا لاہور یا پاکستان میں کسی اور جگہ ہونے والے ایسے واقعے سے پہنچ سکتا ہے۔ میں نہایت دردِ دل کے ساتھ اپنے تمام سیاسی رہنمائوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمیں ایسے المناک واقعات کو قومی مسئلہ سمجھنا چاہیئے اور ان پر پولیٹیکل پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیئے۔انہوںنے کہا کہ میں نے سانحے کے فوراً بعد کہا تھا کہ ہمارے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک لڑیں گے اور انشاء اللہ اس واقعے میں ملوث ایک ایک فرد کی نشاندہی ہوگی اور وہ اپنے کیفر کردار تک پہنچے گا۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں ان دہشت گردوں کا تعاقب کرنے ، ان کے ٹھکانوں اور سہولت کاروں کا سراغ لگانے اورانہیں گرفتار کرنے میں کامیابی عطا کی۔ ہم اس پیش رفت پر اللہ تعالیٰ کا جس قدر بھی شکر ادا کریں کم ہے۔میں ایک بار پھر اس پیش رفت پرمحکمہ پولیس اورسی ٹی ڈی کوشاباش دیتاہوں جو یقینا پوری قوم کی طرف سے تحسین کے مستحق ہیں۔ وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں ہمارا وفاقی حکومت کے ساتھ پورا اشتراک ہے -وفاقی اور صوبائی سیکورٹی ادارے دہشت گردوںکے خلاف مل کر کام کر رہے ہیں - انسداد دہشت گردی محکمہ جب سے معرض وجود میں آیا ہے اس نے کارروائیاں کر کے سینکڑوں دہشت گردوںاور ان کے سہولت کاروں کا مقابلہ کیا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایااور ان کارروائیوں میں پنجاب کے اس ادارے کو پاک فوج اور وفاقی اداروں کا بھرپور ساتھ حاصل رہا ہے - اس ادارے کے تین شعبے آپریشن، انویسٹی گیشن اور انٹیلی جنس ہیں اور اس ادارے کے اہلکاروں کو جدید تربیت سے آراستہ کیا گیا ہے اور اسی ادارے نے پنجاب سے ایک دہشت گرد گروپ کا مکمل صفایا کیا ہے - انہوںنے کہا کہ دہشت گردی قومی مسئلہ ہے اور یہ ہماری بقا کی جنگ ہے اور ہمیں یہ جنگ مل کر لڑنا ہے - عسکری و سیاسی قیادت نے قومی سوچ کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا -ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب پر الزام لگایا جاتا تھا یہاں دہشت گردوں کے سلیپرز سیل ہیں اور یہاں سہولت کار موجود ہیں - پنجاب حکومت نے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے قلع قمع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی- سینکڑوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہے اور بڑی تعداد میں ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں عدالتوں سے سزائیں ملی ہیں جو پنجاب حکومت کی بڑی کامیابی ہے - دہشت گرد نیٹ ورک کا تعلق افغانستان سے ہونا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے - وزیر اعظم سے میری درخواست ہے کہ اس مقصد کے لئے چاروں صوبوں کی مشترکہ کانفرنس بلائی جائے اور اس مسئلے کے حل کے لئے ٹھوس لائحہ عمل مرتب کیا جائی- فوجی عدالتوں کی توسیع کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے ہمارا موقف بالکل واضح ہے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میںتوسیع کی مکمل حمایت کرتی ہے کیونکہ ان عدالتوں کے یقینا مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور ہم فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت کرتے ہیں-دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی سزاؤں پر اپیلیں سپریم کورٹ میں چل رہی ہیں جس طرح پہلے دہشت گردوں کو سزائیں مل چکی ہیں آئندہ بھی انہیں اپنے کئے کی سزائیں ملیں گی- ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ پاک افواج ، رینجرز، پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے ہمارے ملک کے عظیم اثاثے ہیں اور ان کی مدد کی جب بھی ضرورت پڑی حاصل کریں گے -انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو رینجرزکی بھی مدد لیں گی- ایک سیاسی جماعت کے سربراہ نے اس حوالے سے بھی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی غرض سے پنجاب پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس پر افسوس ہے - محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب نے اپنے تمام آپریشنز وفاقی اداروں کے ساتھ ملکر ہی کئے ہیں - گلش اقبال کے واقعہ میںملوث تمام دہشت گرد وں کو اسی ادارے نے جہنم واصل کیا ہے -ہمیں سیاسی بیان بازی کی بجائے دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونا ہے - حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک جن کی دہشت گردی سے لڑنے کے حوالے سے صلاحیت ہم سے بہتر ہے وہاں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں - ہمارا برادر ملک ترکی اور مغربی یورپ میںبھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں - پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے یقینا بے چینی پیدا ہوئی ہے تا ہم ہمارے اداروں نے ان واقعات کا جوانمردی، ہوشمندی اور پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور وفاقی و صوبائی اداروں نے مل کر کام کیا ہے - انہوںنے کہا کہ قوموں کی زندگیوں میں ایسے چیلنجز آتے ہیں اور وہ ان کا بہادری سے مقابلہ کرتی ہیں - افغان مہاجرین کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور ہم پچھلے تیس سالوں سے ان کی میزبانی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں - ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر ان مہاجرین کے لئے وسائل فراہم کئے ہیں - افغان مہاجرین پرامن ہیں تا ہم اگر ان کی صفوں میں کالی بھیڑیں موجود ہیں تو وہ ان کی نشاندہی کریں - اس سے یقینا ان کی عزت و توقیر بڑھے گی -افغان مہاجرین اپنی صفوں میں موجود ایسے عناصر کی نشاندہی کا فریضہ ادا کریں ورنہ قانون حرکت میں آئے گا-ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ 1980 ء کی دہائی میں جب روس نے افغانستان میں حملہ کیا تو کس نے اختیار دیا تھا پاکستان کو فرنٹ لائن سٹیٹ بنانے کا - انہوںنے کہا کہ اس نام نہاد جنگ سے پاکستان میں انتہا پسندی بڑھی- انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری بقاء کی جنگ ہے اور اسے ہم نے مل کر ہر قیمت پر جیتنا ہے -ماضی کی غلطیوں پر رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں - پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے ہمیں دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتنا ہے - الزام تراشی اور سیاست بازی سے باز رہتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ملکر آگے بڑھنا ہے - انشاء اللہ پاکستان سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو گا اور یہ ملک امن کا گہوارہ بنے گا -پریس کانفرنس کے دوران خود کش بمبار کے سہولت کار انوار الحق کے اعترافی بیان پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں اس نے اقرار کیا کہ اس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی ہے اور اس کا تعلق کالعدم جماعت الاحرارسے ہے -صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ ، کرنل (ر) محمد ایوب، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس ،سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی بھی اس موقع پر موجود تھی-مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
ہفتہ 18 فروری 2017 کی مزید خبریں
-
فوج پاکستان کے عوام کو ہر طرح کے خطرات سے تحفظ فراہم کریگی، جنر ل قمر جاوید باجوہ
-
دہشت گردگروہ نے افغانستان میں بیٹھ کردھماکے کی تیاری اور منصوبہ بندی کی‘شہباز شریف
-
پاک فوج کا جماعت الاحرار کے کیمپوں پر حملہ، متعدد دہشت گرد ہلاک، چار کیمپس ، ٹریننگ کمپائونڈ تباہ
-
سہون شریف دھما کہ،گزشتہ 24گھنٹوں میں ملک بھر میں کومبنگ آپریشن
-
سرتاج عزیز کا افغان قومی سلامتی کے مشیر سے رابطہ،حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر تبادلہ خیال
-
دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری اور عوام کی فتح کے ساتھ ختم ہوگی،نواز شریف
-
وزیر داخلہ چوہدری نثار کی وزیراعظم سے ملا قات
-
نواز شریف ایک مافیا کا نام ہے، ساری (ن) لیگ کو پتہ ہے وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں،ہے ‘ہر ادارے میں کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں ،اتنی پابندی سے کبھی سکول نہیں گیا تھا جتنی پابندی سے اب سپریم کورٹ جاتا ہوں، ‘ ... مزید
-
سیہون شریف میں مزار میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر زائرین کاشدید احتجاج
-
وزیر اعظم اورآرمی چیف کاپیپلز میڈیکل ہسپتال نواب شاہ کا دورہ ، سیہون دھماکے کے زخمیوں کی عیادت ، جلد صحتیابی
-
آئندہ اجلاس میں وزرا ء نہ آئے تو میں بھی نہیں آؤنگا ،چیئرمین سینیٹ کا انتباہ
-
سینیٹ نے ہندو میرج بل 2016 کی متفقہ طور پر منظوری دیدی
-
پنجاب حکومت کا امن وامان کو یقینی بنانے کیلئے فورتھ شیڈول میں شامل80افراد کو حرا ست میں لینے کا فیصلہ
-
پاکستان رینجرز ہر کڑے امتحان کے مد مقابل سینہ سپر رہے گی‘میجرجنرل اظہر نویدحیات
-
چین کا 2020کے اختتام تک فائیو جی ملک بھر میں متعارف کرانے کا اعلان
-
سلواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی
-
برطانیہ میں یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کی تبدیلی کے لیے مہم شروع
-
مسلم ممالک پر پابندی؛ امریکا کی 17 جامعات بھی ٹرمپ کے فیصلے کی مخالف
-
جرمنی چین کے بیلٹ و روڈ منصوبے کو آگے بڑھانے کیلئے عملی طورپر کام کرنے کیلئے تیار ہے ، جرمن وزیر خارجہ
-
روس کے ساتھ فوجی تعلقات کا امکان نہیں ہے ، امریکہ
-
امریکہ، دوران پرواز خاتون مسافر کو تشدد کا نشانہ بنا نیوالے بھارتی شہری پر فردجرم عائد
-
سری لنکا، غیر قانونی نیوزی لینڈ فرار ہونے کی کوشش کرنیوالے آٹھ افراد گرفتار
-
رابرٹ ہارورڈ نے امریکی قومی سلامتی کا مشیر بننے کی پیش کش ٹھکرادی
-
سعودی عرب نے بنگلہ دیش سے پرندوں اورانڈوں کی درآمدات روک دی
-
راولپنڈی اور اسلام آباد میں خود کش حملے کا خدشہ، ہائی الرٹ جاری
-
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹا ئون کے استغاثہ میں آئی جی پنجاب سمیت 14 ملزمان کو طلبی کے دوبارہ نوٹس جاری‘28 فروری کو طلب
-
سیہون شریف اور ملک کے دیگر علاقوںمیں دہشتگردی کے واقعات قابل ِمذمت ہے ‘ہم عوامی عدالت میں پانامہ کیس جیت چکے ہیں ‘قانونی عدالت میں بھی جیت جائیں ‘آخری راونڈچل رہا ہے عوامی چور وں کو عوام بھاگنے ... مزید
-
اسلام آباد ہائیکورٹ نے این سی ایچ ڈی کے ملازمین کی سنیارٹی اورتبادلوں سے متعلق تمام حکم نامے کالعدم قراردے دئیے،عدالتی حکم پر وزارت تعلیم کی جانب سے نظرثانی شدہ گریڈ کا نوٹیفکیشن غیر تسلی بخش ... مزید
-
تیمرگرہ میڈیکل کالج کا منصوبہ ترک کرنے سے متعلق اطلاعات محض افواہ اور ڈس انفارمیشن ہے ، وزیر خزانہ کے پی کے
-
اگرپشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق صوابی کو گیس کی فراہمی شروع نہ ہوئی تو سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس رٹ دائر کرینگے،سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر کا اعلان
-
محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام اضلاع سے مزارات کے تفصیلات طلب کر لیں
-
تحریک ِانصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کی اوکاڑہ آمد
-
سیہون بم دھماکے میں شہید لاڑکانہ ضلع سے تعلق رکھنے والے 10 افراد کی لاشیں چانڈکا اسپتال منتقل، 26 زخمیوں میں سے 15 کو طبی امداد دے کر فارغ کردیا گیا
-
حکومت پنجاب گزشتہ تین سال میں گڈ گورنس اور شفافیت کے لحاظ سے بہترین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.