عمران خان نے سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات اور اپنا بیان حلفی جمع کرادیا

جمعرات 16 فروری 2017 21:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ فروری ء) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات اور اپنا بیان حلفی جمع کرادیا ہے ،جمعرات کے روز متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات اور بیان حلفی میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے سامنے پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کے دوران مے فیئر کے اپارٹمنٹ کی خریداری کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا،لندن میں جائیداد خریداری کی رقم سولیسیٹر کے اکاونٹ میں جمع کرانے پڑتی ہے لیکن سولیسیٹر لارنس ریڈلے نے الثانی خاندان کے لیے فلیٹس خریدنے کی تصدیق نہیں کی،شریف فیملی کی طرف سے فلیٹس کا کرایہ ادا کرنے کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا،نواز شریف کے مطابق لندن فلیٹس جدہ اسٹیل مل کی فروخت سے خریدے گئے،وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو حسین نواز کے بیان پر فوقیت دی جائے،فلیٹس کی خریداری کے وقت حسین نواز کم عمر تھا،قطر میں کوئی سرمایہ کاری تھی ہی نہیں تو تو سیٹلمنٹ کیسے ہوگئی، عمران خان کی جانب سے مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ احمد بن جاثم اور نواز شریف نے کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ نہیں دیا،حسین اورمریم نواز کے درمیان بنائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے، عمر خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئی دستاویزات کے ہمراہ 24 صفحات پر مشتمل بیان حلفی بھی شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حمد بن جاسم کو اپنے ملک میں مختلف مقدمات کا سامنا ہے، جبکہ دبئی سٹیل مل کی فروخت سے طارق شفیع کو کوئی رقم حاصل نہیں ہوئی انہوں نے اپنے بیان حلفی میں عدالت سے سچ نہیں بولا ،لند ن فلیٹس خریدے گئے قطری سرمایہ کاری کے نتیجے میں نہیں ملے ہیں،وزیر اعظم خود کہہ چکے کہ لندن فلیٹس خریدے گئے ،لندن فلیٹس کے اصل مالک نواز شریف اورشہباز شریف ہیں،حسین نواز نے تحفوں کی رقم کے ذرائع نہیں بتاے ،مریم نواز نواز شریف کے زیر کفالت ہیں ۔

متعلقہ عنوان :