قومی ادارے وزیر اعظم کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں،عمران خان

شریف خاندان کے پاس بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں،پہلی دفعہ ملک کے چیف ایگزیکٹو کی تلاشی ہوئی ہے اور یہ بہت بڑی تبدیلی ہے، بنچ پر پورا اعتماد ہے جو فیصلہ آئیگا من وعن قبول کروں گا،چیئرمین تحریک انصاف قوم کا پیسہ ایماندار لیڈر کے پاس ہونا چاہیے ،یہاں امانت دار کرپشن کر کے بیرون ملک جائیدادیں بنا رہے ہیں ،سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 16 فروری 2017 20:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ فروری ء) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شریف خاندان کے پاس بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں ان کے بیانات میں تضاد ہے اور قومی ادارے ان کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں ،پہلی دفعہ ملک کے چیف ایگزیکٹو کی تلاشی ہوئی ہے اور یہ بہت بڑی تبدیلی ہے،مجھے لگ رہا ہے کہ جلد فیصلہ ہوجائے گا،جو سپریم کورٹ فیصلہ کرے گا بنچ پر پورا اعتماد ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا انہوں نے کہا کہ آج سرکاری وکیل نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ہے تو اس میں کیا برائی ہے لیڈر کو ایماندار اور سچا اور عدل انصاف کرنیوالا ہونا چاہیے مگر یہاں نہ ہی سچ بولا جارہا ہے بلکہ کرپشن بھی کی جارہی ہے لیڈر کو ایماندار ہونا چاہیے کیونکہ قوم کا پیسہ ان کے پاس امانت ہوتا ہے مگر یہاں امانت دار بھی خیات کررہے ہیں اور اربوں روپے کی کرپشن کرے بیرون ملک جائیدادیں بنا رہے ہیں وزیراعظم نے منی لانڈرنگ کرکے پہلے فیکٹری بنائی اور پھر اس کے پیچھے منی لانڈرنگ اور دوسری جائیداد کو چھپایا جانے کی کوشش کی جارہی ہے حکومت کے تیسرے وکیل نے کوشش یہ بتانے کی کوشش کی کہ یہ بنچ کیس نہیں سن سکتا ہے اور نہ ہی سزائیں دے سکتا ہے اس لئے کیس نیب یا ایف آئی اے کو جانا چاہیے،آج ایک نیا ڈاکیومنٹ آیا ہے کہ مریم نواز4ماہ کیلئے ٹرسٹی تھیں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ قطری کیلئے آج عدالت نے کہانی کا لفظ استعمال کیا،اگر قطری کا خط کہانی ہے تو کیس ہی ختم ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی آئی جے میں جن کے نام آئے کسی نے نہیں کہا کہ یہ غلط ہے، انکے وکیل کہہ رہے ہیں کہ اگر پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا تو کوئی بڑی بات نہیں ہے،جھوٹ بولنے پر لیڈر کو استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ لیڈر کا ایماندار ہونامگر یہاں تو دودھ کی رکھوالی پر بلے بیٹھے ہوئے ہیں۔

نوازشریف نے پارلیمنٹ میں دستاویزات کاکہاتھاتوکیاپتا نہیں تھا دستاویز دینی ہونگی،یہ اب بھی کوشش کررہے ہیں کہ عدالت کیس نہ سنے، انہوں نے اب تک دستاویزات نہیں دیں اور ہمیں کہا جارہا ہے دستاویزات دیں،ان کے پاس منی ٹریل ہی نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ نیب ، ایف بی آر ، ایف آئی اے سب نوازشریف کے نیچے ہے اور مجھے لگ رہا ہے کہ مجھے لگ رہا ہے کہ عدالت کی کارروائی تین دن میں ختم ہوجائے گی۔