لیگی وکیل کی عدم موجودگی پر عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی بارے ریفرنسز کی سماعت 22 فروری تک ملتوی

الیکشن کمیشن کا حکومت کی جانب سے سماعت میں بار بار کے التوا پر اظہا ر بر ہمی آ ئند ہ سما عت پر حکومتی وکیل کی موجودگی یا غیر موجودگی میں کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا ، چیف الیکشن کمشنر

بدھ 15 فروری 2017 16:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی بارے ریفرنسز کی سماعت مسلم لیگ(ن) کے وکیل کی عدم موجودگی پر 22 فروری تک ملتوی کر دی چیف الیکشن کمشنر سمیت ممبران نے حکومت کی جانب سے سماعت میں بار بار کے التوا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 22 فروری تاریخ کو حکومتی وکیل اکرم شیخ کی موجودگی یا غیر موجودگی میں کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا ۔

بدھ کے روز چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین کے خلاف سپیکر کی جانب سے بھجوائے جانے والے ریفرنسز کی سماعت کی اس موقع پر رکن اسمبلی طلال چودھری کے وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے ہمارے وکیل اکرم شیخ اپنی مصروفیات کی وجہ سے آج حاضر نہیں وہ سکے ہیں لہذا سماعت کی تاریخ تبدیل کی جائے ۔

(جاری ہے)

جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ لوگ بار بار التوا کی درخواست کر کے کیس کو طویل بنا رہے ہو اور پھر ہمیں بدنام کیا جاتا ہے جس پر حکومتی وکیل نے کہا کہ ساری تاریخیں ہم نے نہیں لی ہیں چیف الیکشن کمشنر نے دائر ہونے والے مزید دو ریفرنسز کے بارے میں دریافت کیا کہ وہ بھی اسی نوعیت کے ہیں جس پر وکیل نے کہ اکہ جی ہاں یہ ریفرنسز بھی اسی نوعیت کے ہیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ سپیکر کی جانب سے بجھوائے جانے والے ریفرنسز مکمل نہیں ہیں اور اب یہ اعتراف کرتے ہیں جس پر حکومتی وکیل نے کہاکہ ہم نے یہ نہیں کہتے ہیں ہم نے ریفرنسز میں جن نکات کو نہیں ڈالا گیا تھا اس کی بنیاد پر ریفرنس دائر کئے ہیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ اگر حکومتی وکیل اکرم شیخ حاضر نہ ہوئے تو ان کی غیر موجودگی میں 22 فروری کو کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا ۔