وزیر اعلیٰ کے خلاف نااہلی ریفر نس کی سپیکر پنجاب اسمبلی کے چیمبرمیں سماعت

بابر اعوان کی قیادت میں تحر یک انصاف نے ثبوت اور دلائل سپیکر کو دیدیئے ‘آئندہ چند روز میں وزیر اعلیٰ کو بھی بلائیں گے‘ سپیکر کا وزیر اعلیٰ کا موقف سننے کا بھی فیصلہ ، 19فرور ی تک ریفر نس کا فیصلہ سنانے کا اعلان کر دیا تحر یک انصاف نے فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں عدالت میں چیلنج کر نے اور بھر پور احتجاج کی دھمکی دیدی ‘سپیکر کی آمد سے قبل سیکورٹی اہلکاروں نے بابر اعوان سمیت دیگرکو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا انگلینڈ میں فلیٹ خریداری پر شیڈول برطانوی عدالت کا دیا ہے، شہباز شریف بھی وہاں موجود رہے‘ بابر اعوان شوگر ملوں کے حوالے سے عدالتوں کے فیصلے آ چکے ہیں اور کوئی وجہ نہیں بنتی سپیکر اس ریفرنس کو مسترد کر دیں‘ محمودالرشید دوسری طرف کی بھی سنوں گا اور آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کروں گا‘ دوسرے فریق کو جب مناسب سمجھوں گا سن لوں گا‘سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی گفتگو

پیر 13 فروری 2017 17:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14فروری۔2017ء)وزیر اعلی شہبازشر یف کے خلاف نااہلی ریفر نس کی سپیکر چیمبرمیں سماعت ‘ڈاکٹر بابر اعوان کی قیادت میں تحر یک انصاف نے ثبوت اور دلائل سپیکر کو دیدیئے ‘سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کا نااہلی کیس میں وزیر اعلی شہبازشر یف کا بھی موقف سننے کا فیصلہ ‘آئندہ چند روز میں وزیر اعلی کو بھی بلائیں گے‘ سپیکر نے 19فرور ی تک وزیر اعلی شہبازشر یف کے خلاف تحر یک انصاف کے ریفر نس کا سنانے کا اعلان کر دیا ‘ تحر یک انصاف نے فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں عدالت میں چیلنج کر نے اور پھر پور احتجاج کی بھی دھمکی دیدی ‘سپیکر کی آمد سے قبل سیکورٹی اہلکاروں نے ڈاکٹر بابر اعوان سمیت دیگر اسمبلی میں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ تحر یک انصاف کے راہنما ’’گو نواز گو ‘‘اور ’’گو شہباز گو ‘‘کے نعرے لگاتے رہے۔

(جاری ہے)

پیرکو تحر یک انصاف کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی نا اہلی کیلئے دائر ریفرنس میں دلائل دینے کے لئے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید، تحر یک انصاف پنجاب کے سابق صدر اعجاز احمد چوہدری نے اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے رو برو پیش ہوئے تحر یک انصاف کے رہنمائوں اور وکیل نے سپیکر کے رو برو شہباز شریف کے خلاف عدالتی فیصلوں بارے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ مذکورہ ریفرنس کو الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے جبکہ سماعت کے بعد تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی نااہلی کے لئے دئیے گئے ریفرنس کی منظوری تاریخ دن ہے۔

عدالتیں کہہ چکی ہیں کہ ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم تھاکہ پہلے سپیکر کے پاس جائیںاوراسی بنیاد پر ریفرنس دائر کیا گیا ۔عدالتوں کا شوگر مل پر فیصلہ ان کی نااہلی کا باعث بنتا ہے اور یہ لندن میں بھی ڈیفالٹر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کا عہدہ اگرچہ سیاست کی وجہ سے ملتا ہے لیکن سپیکر ریفری اور غیر جانبدار ہوتا ہے اورآئین ان پر ذمہ داری ڈالتا ہے،اگر کسی ممبر کی نااہلی کا فیصلہ ہو توسمیراملک اور پرویز مشرف والا کیس کی مثال دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں فلیٹ خریداری پر شیڈول برطانوی عدالت کا دیا ہے شہباز شریف بھی وہاں موجود رہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بد قسمتی ہے کہ حکمران ضد پر اڑے ہوئے ہیں ۔انکے بارے میں فیصلے ہیں اور حتمی ہیں یہ کوئی سیاسی نہیں آئینی ریفرنس ہے اس لئے اس کا فیصلہ سیاسی نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں پاور کے منصوبے لگانے کی بات کی گئی لیکن وہاں سے چینی نکلی،شہباز شریف نااہلیت کی زد میں ہوتے ہیں ،تیس دن کی مدت کے مطابق اگر سپیکر19فروی تک ریفرنس بھیجتے ہیں تو ٹھیک وگرنہ یہ خود بخود یہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا،الیکشن کمیشن کے پاس 90دن ہوتے ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ عدالتی فیصلے موجود ہیں لیکن سپیکر دوسرے فریق کو بھی بلا کر سن لیں۔انہوںنے کہا کہ آپ عدالت میں ڈبل روٹی کا کہیں اور کلاشنکوف نکلے تو کیا یہ کوئی بات نہیں بنتی ۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتیں متفق ہیں کہ آرٹیکل 62اور63 کو خارج نہیں ہونے دیں گے اورالیکشن کمیشن جیسے اداروں کو آنکھیں کھول کر اس کو لاگو کرنا چاہیے جبکہ قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہم نے سپیکر کے روبرو اپنے مفصل دلائل پیش کر دئیے ہیں ۔

شوگر ملوں کے حوالے سے عدالتوں کے فیصلے آ چکے ہیں اور کوئی وجہ نہیں بنتی کہ سپیکر اس ریفرنس کو مسترد کر دیں اور اگر ایسا ہو اتو ہم اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے وکلاء عدالتوں میں دلائل دے چکے ہیں اور وہاں انہیں شکست ہوئی ۔ اگر سپیکر نے جانبدارنہ فیصلہ کیا تو اپوزیشن جماعتوں سے مل کر نہ صرف سڑکوں پر احتجاج کریں گے بلکہ اور آئندہ اسمبلی کا اجلاس بھی نہیں چلنے دیں گے سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف نے اپنے دلائل پیش کر دئیے ہیں اب دوسری طرف کی بھی سنوں گا اور آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کروں گا‘ دوسرے فریق کو جب مناسب سمجھوں گا سن لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب قانون کے تابع ہیں اس کے مطابق ہی اس پر فیصلہ ہوگا تحر یک انصاف نے 20جنوری کو ریفرنس جمع کرایا تھا ،آئین کے آرٹیکل 63کی شق 2 کے تحت ایک ماہ میں فیصلے کا پابند ہوں اور آئین کے مطابق اس بارے فیصلہ کر لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :