مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی نہیں، آزادی کی تحریک اور جدوجہد کی جا رہی ہے،صدر آزادکشمیر

خود امریکا نے آزادی کی جنگ لڑی مگر کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کہا جا رہا کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اگر اٹوٹ انگ ہوتا تو کشمیری 70 سال سے آزادی کی جدوجہد کو جاری نہ رکھتے کشمیریوں کو بھارت نے کالے قوانین کے ذریعے پنجرے میں بند کر دیا ہے بین الاقوامی برادری نے اب توجہ دینا شروع کر دیا ہے،اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے مسلہ کشمیر کو زیر بحث لائیں،سردار مسعود خان کا سیمینار سے خطاب

پیر 13 فروری 2017 10:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13فروری۔2017ء) صدر آزاد کشمیرسردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی نہیں آزادی کی تحریک اور جدوجہد کی جا رہی ہے۔خود امریکا نے آزادی کی جنگ لڑی مگر کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کہا جا رہا۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اگر اٹوٹ انگ ہوتا تو کشمیری 70 سال سے آزادی کی جدوجہد کو جاری نہ رکھتے۔

کشمیریوں کو بھارت نے کالے قوانین کے ذریعے پنجرے میں بند کر دیا ہے بین الاقوامی برادری نے اب توجہ دینا شروع کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے مسلہ کشمیر کو زیر بحث لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ” کشمیر: انسانی حقوق کی پامالی اور بین الاقوامی برادری کی ذمہ داریاں “ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے آرٹس کونسل کے سیکرٹری پروفیسر اعجاز فاروقی۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم ضیاء۔آغا مسعود حسین۔سردار اشرف خان۔سردار نزاکت۔بشیر سدوزئی اور ابوہریرہ نے بھی خطاب کیا۔اس سے قبل آرٹس کونسل کی طرف سے اسجد بخاری نے صدر ریاست کو گلدستہ پیش کیا سردار مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ امن کیلیے خطرہ بنے ہوئے مسئلہ کشمیرکوحل کرائے، مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں کشیدگی کم نہیں ہوگی، صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 70 برس گزرنے کے باوجود مسئلہ کشمیر کا زندہ رہنا ہماری بڑی کامیابی ہے۔

ہم مسئلہ کشمیر کا پر امن اور منصفانہ انداز میں حل چاہتے ہیں۔ جنگ اس مسئلے کا حل نہیں۔ کشمیری اس مسلے کے اہم اور بنیادی فریق ہیں یہ مسئلہ ان کی مرضی سے ہی حل ہو گا۔پاکستان میں تمام سیاسی اور دینی قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پر مکمل ہم آہنگی اور یکساں موقف ہے۔ اس لیے ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور پوری قوم بھی اس حوالے سے ایک نکتے پر متحد ہو جائے۔

مظلوم کشمیری بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ یہ مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں یہ پاکستان اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کا حل ممکن نہیں پاکستان اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر شروع کی گئی کوششیں جاری رکھے۔

کنٹرول لائن پر بلا اشتعال بھارتی گولہ باری کا مقصد پاکستان پر دباو ڈال کر مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے سے روکنا ہے۔ذرائع ابلاغ سے میری اپیل ہے کہ وہ ملکی سیاسی حالات کے ساتھ ساتھ کشمیر کے لیے وقت مختص کرے مسئلہ کشمیر پاکستان کی نظریاتی سیاسی اور علاقائی مفادات کی بنیاد ہے۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں محفوظ ہے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے گماشتے پاکستان کے اندر مذموم کارروائیوں میں ملوث ہیں۔بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اوراقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم رکوانے کے لیے بھارت پر ڈباو ڈالیں اور ریاستی دہشتگردی اور انسانیت کے خلاف جرائم پربھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔دنیا کے ملک ہندوستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں۔

برطانوی وزیراعظم اپنے ہم منصب کو باور کرائیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے۔ ہم توقعات رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے بھی مدد کرے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اٹوٹ انگ کا بھارتی دعویٰ من گھڑت ہے۔ کنٹرول لائن پر گولہ باری کر کے بھارت آگ سے کھیل رہا ہے۔ نفسیاتی جنگ کی کیفیت پیدا کرنے پر ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

ہندوستان پاکستان کے ساتھ براہ راست جنگ کرنے کی حماقت کبھی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے اور اس کے حل کے لیے برطانوی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کا ایک وفد مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے گا جو حالات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گا۔ امریکا اور یورپی ممالک انسانی اقدار اور انسانی حقوق کے علمبردار ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کی خاموشی افسو سناک ہیں۔آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے سید اسجدبخاری نے مہمانوں کو پھول پیش کئے