پاکستان افغانستان کو در پیش چیلنجوں سے نکالنے کیلئے مناسب اقدامات اٹھانے کیلئے پر عزم ہے،مشیرخارجہ

دونوں ممالک کے مابین باہمی مفادات پر مبنی تعلقات جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کوفروغ دینے ،خطے کے بہترین مفاد میں ہیں مختلف چیلنجوں کے باوجود پاک افغان تعلقات میں پیشرفت جاری ہے، سرتاج عزیز کا ایچ ای سی کی جانب سے افغان طلباء کیلئے تین ہزار سکالرشپس دینے سے متعلق تقریب سے خطاب

بدھ 8 فروری 2017 23:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات مستحکم کرنے کا خواہاں ہے اور پاک افغان تعلقات پر خصوصی زور دیتا ہے، دونوں ملکوں کے مابین باہمی مفادات پر مبنی تعلقات جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کوفروغ دینے اور خطے کے بہترین مفاد میں ہیں، مختلف چیلنجوں کے باوجود پاک افغان تعلقات میں پیشرفت جاری ہے، پاکستان افغانستان کو در پیش چیلنجوں سے نکالنے کیلئے مناسب اقدامات اٹھانے کیلئے پر عزم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پاک چائنہ فرینڈشپ سنٹر میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے افغان طلباء کیلئے تین ہزار سکالرشپس دینے سے متعلق تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے کہا کہ آج نہ صرف ان ہونہار افغان طالب علموں کے تعلیمی کیرئر کا اہم موڑ ہے بلکہ دو برادر ملکوں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں کا اہم سنگ میل بھی ہے۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کو در پیش چیلنجوں سے نکالنے اور عالمی منظر نامے میں پروگریسو اور پر امن ملک کے طور پر ابھارنے کی غرض سے مناسب اقدامات اٹھانے کیلئے پر عزم ہے۔تعلیم کے شعبے میں پاک افغان تعلقات ستر کی دہائی سے قائم ہیں، جب پاکستان نے جہاد کے دوران کھلے دل سے لاکھوں افغان مہاجرین کا خیر مقدم کیا۔ گزشتہ چار دہائیوں سے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں لاکھوں افغان مہاجرین نے تعلیم حاصل کی۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل 48ہزار سے زائد افغان گریجویٹ مختلف افغان اداروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔یہ افغان پاکستان کیلئے اثاثہ اور ان کے اپنے ملک میں ہمارے سفیر ہیں۔