ورلڈ بینک کا بلوچستان پبلک اکائونٹس کمیٹی کو فعال بنا نے میں تعاون کی یقین دہانی

جب تک معاشرے میں کرپشن کی روک تھام نہیں کی جا تی اس وقت تک معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا، شیر شاہ خان صوبے میں بائیو میٹرک کی سسٹم لا گو ہو جا ئے تو ایک لاکھ آسامیاں پیدا ہو سکتی ہے،عبدالمجید خان اچکزئی

بدھ 8 فروری 2017 11:22

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9فروری۔2017ء)ورلڈ بینک کے اسٹاک منیجر شیر شاہ خان نے بلوچستان پبلک اکائونٹس کمیٹی کو فعال بنا نے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرا دی پبلک اکائونٹس کمیٹی فعال ہونے سے صوبے میں ہونے والے کرپشن پر قابو پایا جا سکتا ہے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے کرپشن کی روک تھام کے لئے سب کو مل کر کام کر نا ہو گا پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے صوبے میں کرپشن پر قابو پایا جا سکتا ہے صوبے میں بائیو میٹرک کی سسٹم لا گو ہو جا ئے تو ایک لاکھ آسامیاں پیدا ہو سکتی ہے کرپشن کو روکنے میں ہمیں بہت مشکلات درپیش ہیں مگر تمام تر مشکلات کے باوجود کرپشن پر کام کیا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار ورلڈ بینک کے وفد سے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا، ڈی جی آڈٹ نصراللہ خان، پی اینڈ ڈی کے مجیب الرحمان پانیزئی سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ورلڈ بینک کے اسٹاک منیجر شیر شاہ خان نے کہا کہ ورلڈ بینک بلوچستان میں مختلف پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں اور پبلک اکائونٹس کمیٹی کی فعالیت کے بعد ہر قسم کے تعاون دینے کو تیار ہے کیونکہ جب تک معاشرے میں کرپشن کی روک تھام نہیں کی جا تی اس وقت تک معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا ورلڈ بینک ہر اس فورم کو سپورٹ کرے گی جس سے معاشرے کو ٹھیک کیا جا سکتاہے اور پی اے سی کو مزید مضبوط بنا نے کے لئے تمام تر وسائل سے استفادہ کرینگے صوبے میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے اور کرپشن کی روک تھام کے لئے سب کو اپنا کر دار ادا کر نا ہو گا پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی نے کہا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے پی اے سی کو مزید مضبوط اور فعال بنا نے میں تعاون کا شکریہ ادا کر تے ہیں دنیا میں کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لئے مختلف فورم کام کر رہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں کرپشن کو روکنے کے لئے رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہے اگر ورلڈ بینک سمیت دیگر عالمی ادارے ہمارے ساتھ تعاون کریں تو اٹھارہ میں اچھے نتائج د ینگے محکمہ پی اینڈ ڈی اور محکمہ فنانس ہمارے ساتھ تعاون کر نے کے لئے تیار نہیں ہے اور ریکارڈ دینے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے نیب ایف آئی اے اور دیگر محکموں کے ساتھ پی اے سی مکمل تعاون کر رہی ہے کیو ڈی اے نے کرپشن چھپانے کے لئے ریکارڈ نہیں دیا جا رہا تھا لیکن ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر نے کی ہدایت جاری کی تھی تو سات ماہ بعد ریکارڈ دیا گیا ایک حاضر سروس افسر نے بارہ سال میں57 ارب روپے ٹینڈر کئے ہ یں اس میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے اور ماضی میں ایک سال کے دوران مدرسوں کو بی ڈی اے سی17 کروڑ روپے جاری کئے گئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سر براہ کرپشن سے پاک معاشرے کی بات کر تے ہیں لیکن خیبر پختونخوامیں اب تک شفافیت کیوں نہیں کی گئی اور نہ ہی کمیٹی کو فعال کیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ٹرانسفرنسی چاہتے ہیں مجھے خوشی ہوئی کہ ورلڈ بینک ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں صوبے میں2002 سے لے کر اب تک اربوں روپے کرپشن ہوئی ہے اس کا آڈٹ ہر صورت میں کیا جائیگا ۔